اسلام آباد۔6جنوری (اے پی پی):چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ بینظیر نشوونما پروگرام کے تحت 26 لاکھ سے زائد حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں اور ان کے 2 سال سے کم عمر بچوں کی بنیادی صحت اور غذائی ضروریات کو پورا کیا جارہا ہے، بلوچستان میں نشوونما پروگرام میں شمولیت کیلئے پی ایم ٹی کی حد کو 32 سے بڑھا کر 60 کردیا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پاپولیشن کونسل کی صدر ڈاکٹر رانا حاجیہ اور کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر زیبا اے ستار سے بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز میں ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں بی آئی ایس پی اور پاپولیشن کونسل کے مابین بینظیر نشوونما پروگرام کے تحت ماں اور بچے کی صحت اور غذائیت کے اقدامات اور آگاہی مہم کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بی آئی ایس پی اور پاپولیشن کونسل کو صحت و غذائیت کے موجودہ اقدامات کو مربوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مائوں اور بچوں کی صحت پر مثبت اور دیر پا اثرات مرتب ہوں۔ صوبہ بلوچستان میں نشوونما پروگرام میں شمولیت کیلئے بی آئی ایس پی کی جانب سے پی ایم ٹی کی حد کو 32 سے بڑھا کر 60 کردیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحقین اس سہولت سے مستفید ہوسکیں۔ انہوں نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ مستحق خواتین تک رسائی اورصحت و غذائیت سے متعلق آگاہی کو یقینی بنانے کیلئے بی آئی ایس پی، پاپولیشن کونسل اور محکمہ صحت سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو آڈیو اور ویڈیو پیغامات کی تشکیل پر توجہ مرکوزکرنے کی ضرورت ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری بی آئی ایس پی ڈاکٹر طاہر نور اور ڈی جی ڈاکٹر عاصم اعجاز بھی ملاقات میں موجود تھے۔ پاپولیشن کونسل کی صدر ڈاکٹر رانا حاجیہ نے کہا کہ صحت و غذائیت کے اقدامات پر عملدرآمد کے حوالے سے مستحق خواتین اور بچوں تک رسائی کیلئے بی آئی ایس پی کاڈیٹا بیس اہم ثابت ہوگا ۔ کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر زیبا اے ستار نے بی آئی ایس پی مستحقین کیلئے صحت اور غذائیت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔