کراچی۔ 23 جون (اے پی پی):ڈاکٹر محمد طاہر نور ایڈیشنل سیکریٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) ہیڈکوارٹر اسلام آباد محمد طاہر نور نے یہاں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے سیکریٹریٹ میں کراچی چیمبر کے ذمہ داران سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کا مقصد بی آئی ایس پی کے مستحقین اور ان کے بچوں کے لیے مہارت کی تربیت کے مواقع تلاش کرنا تھا۔کے سی سی آئی کی ٹیم کی قیادت صدر محمد جاوید بلوانی، نائب صدر فیصل خلیل احمد، سابق صدر جنید اسماعیل مکڈا اور دیگر معزز اراکین نے کی۔اجلاس میں بینظیر ہنرمند پروگرام (بی ایچ پی) کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا گیا، جو بی آئی ایس پی کے مستحقین اور ان کے اہل خانہ کو جدید پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے کے لیے ایک انقلابی اقدام ہے۔
کے سی سی آئی کے رہنماؤں نے صنعت کو درکار ہنرمند افرادی قوت کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور ان ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنی کوششوں کا ذکر کیا۔ڈاکٹر طاہر نور نے کے سی سی آئی کو حکومتِ پاکستان کے تحت بی آئی ایس پی کی دیگر اہم سرگرمیوں سے آگاہ کیا، جن کے تحت تقریباً 1 کروڑ گھرانے کفالت پروگرام سے مالی معاونت حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 8.2 ملین اسکول جانے والے بچے تعلیمی وظائف حاصل کر رہے ہیں جبکہ 12 لاکھ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور ان کے نوزائیدہ بچے بینظیر نشوونما پروگرام سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، جس کا مقصد غذائی قلت اور بچوں کی نشوونما کے مسائل کا حل ہے۔
بی آئی ایس پی اور کے سی سی آئی نے بی ایچ پی کے تحت ایسی تربیت کے مواقع فراہم کرنے پر اتفاق کیا جو مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ ہوں، جن میں پیشہ ورانہ تربیت، عملی تجربہ، اور روزگار سے متعلق سیکھنے کے مواقع شامل ہوں، تاکہ بی آئی ایس پی مستحقین غربت کے دائرے سے نکل کر خود کفیل بن سکیں۔یہ اقدام قومی و بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مہارتوں کی سرٹیفکیشن کو بھی یقینی بنائے گا۔ یہ بی آئی ایس پی کے تحت پہلا جامع ہنر سازی پروگرام ہے۔شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے، اس پروگرام کا پائلٹ فیز 21 جون 2025 کو صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے باقاعدہ طور پر لانچ کیا۔
ڈاکٹر طاہر نور نے مزید کہا کہ اب بی آئی ایس پی صرف مالی معاونت تک محدود نہیں رہا۔ بینظیر ہنرمند پروگرام کے ذریعے ہم لوگوں کو خود اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے، ہنر سیکھنے اور وقار کے ساتھ غربت کے چکر سے نکلنے کا موقع دے رہے ہیں۔یہ پروگرام مہارت کی تربیت، مالیاتی شعور اور بلا سود قرضوں کو یکجا کرتے ہوئے ایک جامع ماڈل پیش کرتا ہے، تاکہ پسماندہ طبقات کے نوجوان کاروبار، ہنر مند ملازمتوں اور بیرونِ ملک مواقع جیسے نئے راستوں پر گامزن ہو سکیں۔
قبل ازیں، صدر کے سی سی آئی محمد جاوید بلوانی نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس اشتراک پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ بی آئی ایس پی کے فنڈز شفاف طریقے سے صرف مستحقین تک پہنچیں۔انہوں نے کہا کہ ہنر دینے کا تصور مستقل امداد سے کہیں بہتر ہے۔ ہم اس پروگرام کی مکمل حمایت کرتے ہیں کیونکہ یہ غربت کے چکر کو توڑنے کی عملی کوشش ہے۔کے سی سی آئی نے انڈسٹری ٹرینڈز کی شیئرنگ، قابل اعتماد تربیتی اداروں کی سفارش اور پائلٹ پروگرام کو وسعت دینے میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔