بینکاری شعبہ چھوٹے اور متوسط درجے کے کاروباری اداروں کی مدد اور ویلیو ایڈڈ برآمدات کو فروغ دینے کے لئے فعال نقطہ نظر اپنائے، وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ

83

اسلام آباد۔26نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے پاکستان کے بینکاری شعبے پر زور دیا ہے کہ وہ چھوٹے اور متوسط درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کی مدد کرنے اور ویلیو ایڈڈ برآمدات کو فروغ دینے کے لئے ایک فعال نقطہ نظر اپنائے تاکہ ملک کی مشکل اقتصادی صورتحال کو بحال کیا جا سکے۔وزارت بحری امور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر نے اپنے ایک بیان میں ایس ایم ایز کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہیں پاکستان کی معیشت کا "ترقی کا انجن” قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ چاہے وہ تجارت ہو، صنعت ہو یا زراعت، ایس ایم ایز ترقی کے لئے اہم محرکات ہیں، اگر مالی سہولت تک رسائی نہ ہو تو ان کی جی ڈی پی میں نمایاں حصہ ڈالنے کی صلاحیت پوری طرح سے حقیقت نہیں بن پاتی۔ماہی گیری کے شعبے پر بات کرتے ہوئے قیصر احمد شیخ نے پاکستان کی برآمدات کے پوشیدہ امکانات پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ماہی گیری کا شعبہ موجودہ طور پر 400 ملین ڈالر کی برآمدات کرتا ہے، لیکن اگر ویلیو ایڈیشن کی صنعتیں فروغ پائیں تو یہ رقم پانچ گنا تک بڑھ سکتی ہے، بدقسمتی سے چھوٹے ماہی گیروں کو جدید ترین وسائل میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے درکار مالی وسائل دستیاب نہیں ہیں۔

برآمدات کے فرق کو اجاگر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ چین کی برآمدات 3,500 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں جبکہ پاکستان کی برآمدات 30 ارب ڈالر پر جمود کا شکار ہیں، یہ واضح طور پر اس بات کا اشارہ ہے کہ ہم ویلیو ایڈڈ صنعتوں کو فروغ دینے اور برآمدات کے تنوع میں کتنا پیچھے ہیں۔وفاقی وزیر نے اقتصادی ترقی کے لئے حکمت عملی کی تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنی معیشت کو بحال کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں تو بینکوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، خاص طور پر ایس ایم ایز کے لیے سرمایہ کاری کے قرضے فراہم کرنا چاہیئں، اسی طرح حکومت کو نجی شعبے کو سرمایہ کاری کی سہولت دینے اور زراعت، تجارت اور ماہی گیری جیسے شعبوں میں ویلیو ایڈڈ صنعتوں کے قیام کو ترجیح دینی چاہیے۔