بینکنگ سیکٹر کی بہتری سے معاشی انقلاب آئے گا، موجودہ حکومت نے معاشی اصلاحات پر کام کرنا شروع کیا ہے‘ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر

109

کراچی۔ 9 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کیلئے پاکستان میں پہلے کوئی واضح پالیسی نہیں تھی‘ موجودہ حکومت نے معاشی اصلاحات پر کام کرنا شروع کیا ہے، معاشی انقلاب بینکنگ سیکٹر کو بہتر کرنے سے آئے گا اس لئے بینکنگ سیکٹر کو جدید طرز پر چلانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے ہفتہ کو کراچی میں پاکستان بزنس کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کمزور معاشی حالت سیاسی صورتحال کی وجہ سے نہیں بلکہ بین الاقوامی حالات کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بینکنگ سیکٹر کو جدید طرز پر چلانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ معاش ترقی کیلئے پاکستان میں پہلے کوئی واضح پالیسی نہیں تھی موجودہ حکومت نے معاشی اصلاحات پر کام کرنا شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت سمیت دیگر شعبوں میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، حکومت ایک جامع پروگرام کے تحت تمام شعبوں کو سپورٹ کر رہی ہے۔ اسد عمرنے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی کے لئے بزنس کمیونٹی سے تجاویز مانگی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی انقلاب کے لئے کاروباری طبقے کا تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے پیداواری صلاحیت اور برآمدات کو بڑھانے کے لئے پالیسی مرتب کی ہے پیداواری صلاحیت بڑھے گی تو برآمدات بڑھیں گی۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لئے بینکنگ سیکٹر اور کاروباری طبقے کا کردار اہم ہے، این ایف سی ایورڈ میں پہلی دفعہ کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے،29 مارچ کو این ایف سی ایوارڈ کی میٹنگ بلائی ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ 2013 ءمیں جب پچھلی حکومت آئی تھی تو اسٹیٹ بینک کے پاس 7 ماہ 20 دن کے ذخائر موجود تھے گزشتہ حکومت اقتدار میں آتے ہی 2 ماہ کے اندر آئی ایم ایف کے پاس چلی گئی تھی ہم نے جب حکومت سنبھالی تو ہمارے پاس صرف 15 دن کے ذخائر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سرمایہ نہیں ہوگا تب تک سرمایہ کاری ممکن نہیں ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم پر اعتراض تھا اگر اس حوالے سے اچھی تجاویز آئیں تو غور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے چھ ماہ میں سندھ حکومت کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز دئےے گئے ہیں مگر اس حوالے سے سندھ حکومت کے دعوے درست نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل تیز ہوا ہے تو بلاول بھٹو نواز شریف سے ملنے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان بزنس کونسل کے چیئرمین سید یاور علی اور دیگر نے پاکستان کی معاشی ترقی کے حوالے سے بات چیت کی۔