31 C
Islamabad
پیر, مئی 5, 2025
ہومتجارتی خبریںبینک آف خیبر کے افسران کےلیے خصوصی افراد کے معاشی اور بینکنگ...

بینک آف خیبر کے افسران کےلیے خصوصی افراد کے معاشی اور بینکنگ سے متعلق امور نمٹانے کے بارے میں 2 روزہ تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر ہوگئی

- Advertisement -

پشاور۔ 01 ستمبر (اے پی پی):بینک آف خیبر کے افسران کو خصوصی افراد کے سماجی حقوق اور مالی و بینکنگ سے متعلق امور نمٹانے کے بارے میں آگاہی کیلئے 2 روزہ منفرد تربیتی ورکشاپ پشاور میں اختتام پذیر ہوگئی۔ ورکشاپ کا اہتمام مقامی این جی او فرینڈز آف پیراپلیجکس نے پیراپلیجک سنٹر پشاور کے اشتراک سے کیا تھا جو حکومت خیبر پختونخوا کا ایک خود مختار ادارہ ہے۔

حیات آباد پشاور میں منعقدہ اس پروقار تقریب کا مقصد ملک بھر سے بینک آف خیبر کی منتخب شاخوں کے سربراہان و افسران کو خصوصی افراد سے متعلق صوبائی حکومت کی حال ہی میں وضع کردہ پالیسی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان، پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹس کے امور اور مسائل سے روشناس کرانا تھا۔ ورکشاپ کے شرکاء کو معذوری کی مختلف اقسام اور معاون آلات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ انہیں اشاروں کی زبان، معذوری کے مختلف عوارض، بینک کے احاطے تک جسمانی رسائی، پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹس کی ضروریات کو سنبھالنے، ان سے نمٹنے اور مقررہ ملازمتی کوٹہ کے مطابق معذور افراد کی محکموں میں بھرتیوں کے بارے میں تربیت دی گئی۔

- Advertisement -

انہیں یہ بھی عملی تربیت دی گئی کہ سرکاری محکموں میں معذور افراد کی خدمات سے متعلق انہیں کس طرح باوقار طریقے سے سہولیات فراہم کی جائیں اور بینکنگ مصنوعات اور خدمات کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔ یہ ورکشاپ پیراپلیجک سنٹر میں کام کرنے والے مختلف جسمانی بحالی کے پیشہ ور افراد کی ایک ماہر ٹیم نے ڈیزائن کی تھی جو پاکستان میں ریڑھ کی ہڈی کی چوٹوں میں مبتلا افراد کی جسمانی اور نفسیاتی بحالی کا جامع طبی مرکز ہے۔

ورکشاپ میں فرینڈز آف پیراپلیجکس کی وہیل چیئرز میں مصروف عمل معذور کارکنان اور انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز، پشاور (آئی ایم ایس) کے معروف ماہرین تعلیم نے لیکچر دیے جبکہ اس میں تمام صوبوں کے بڑے شہروں میں واقع بینک آف خیبر کی 8 منتخب برانچوں کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔ اس تربیت کا مقصد شرکاء کو مختلف قسم کی جسمانی، ذہنی اور جذباتی معذوریوں میں مبتلا افراد کو درپیش ماحولیاتی اور ثقافتی رکاوٹیں کم کرنے، انکے فعال نقل و حرکت کو یقینی بنانے، مختلف معاشرتی غلط فہمیوں یا ممنوعات کو دور کرنے اور ہر قسم کے لوگوں کے لیے مالیاتی رسائی کو فروغ دینے کے بارے میں بھی آگاہ کرنا تھا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ عالمی سطح پر 15 تا 20 فیصد لوگوں کو مخصوص قسم کی معذوری کا سامنا ہے، جنہیں اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ کام کرنے اور متعلقہ معاشی سرگرمیوں میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے جسمانی یا نفسیاتی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی تازہ ترین رپورٹوں کے مطابق دنیا بھر کی آبادی کے ایک فیصد کو وہیل چیئر کے علاوہ سینکڑوں دیگر معاون آلات بشمول کمپیوٹر پروگرام اور مختلف قسم کے الیکٹرانک گیجٹس فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی نقل و حمل اور روزمرہ زندگی کی سرگرمیوں کو بہتر بنایا جا سکے۔

ورکشاپ کے اختتام پر پیراپلیجک سنٹر پشاور کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سید محمد الیاس نے جو پشاور کے معروف معذور کارکن بھی ہیں نے کہا کہ معذور افراد کو مالیاتی طور پر بااختیار بنانے کے بارے میں اس طرح کی مثبت سوچ پر مبنی ورکشاپ کا انعقاد نہ صرف پاکستان میں سرکاری محکموں کیلئے نیک شگون ہے اس سے ملک کی معاشی ترقی میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی بے مثال ورکشاپ کا اہتمام کرنا واقعی ایک غیر معمولی کامیابی ہے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=385373

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں