اسلام آباد۔29نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہاہے کہ موجودہ حکومت کلی معیشت کے استحکام کیلئے پرعزم ہے ، پاکستان اورچین کے درمیان اقتصادی اور مالیاتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کیلئے بینک آف چائنہ کو پاکستان کے ساتھ کاروباری تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے یہ بات منگل کویہاں وزارت خزانہ میں بینک آف چائنہ کے صدر مسٹر لیو جن سے ورچوئل میٹنگ میں کہی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، معاون خصوصی محصولات طارق محمود پاشا، سپیشل سیکریٹری خزانہ اور فنانس ڈویژن کے دیگر سینئر افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بینک آف چائنہ کے ساتھ کام کرنا باعث مسرت ہے، پاکستان کے بینک کے ساتھ اچھے مالیاتی تعلقات رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے وزیراعظم پاکستان کے حالیہ دورہ چین پر بھی روشنی ڈالی جس میں چینی قیادت کی جانب سے پاکستان کیلئے گرمجوشی کااظہار کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے چین اور حکومت پاکستان کے درمیان دیرینہ اور پائیدار تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ آزمائش کی ہرگھڑی میں چین نے پاکستان کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے پاکستان کی مسلسل حمایت پر بینک آف چائنہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ بینک آف چائنہ نے پاکستان کو بجٹ میں معاونت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس سے بیرونی کھاتوں پر دبائو کم کرنے اور بجٹ کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددملی۔ وزیر خزانہ نے بینک کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ انہوں نے صدر کو موجودہ حکومت کو وراثت میں ملنے والے اقتصادی اور مالیاتی مسائل سے آگاہ کیا اور بتایا کہ موجودہ حکومت کلی معیشت کے استحکام کو یقینی بنانے میں پرعزم ہے۔
وزیر خزانہ نے بینک آف چائنہ سے تعاون طلب کیا اور کہا کہ اقتصادی اور مالیاتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کیلئے بینک کو پاکستان کے ساتھ کاروباری تعلقات کو وسعت دینا چاہئے۔ صدر بینک آف چائنہ نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور دوطرفہ تعلقات پر بھی روشنی ڈالی اور ملک میں عوام کی زندگیوں کو آسان بنانے کیلئے ضروری اقدامات کرنے پر حکومت پاکستان کی تعریف کی۔
انہوں نے مشکل وقت میں چین کی حمایت میں پاکستان کے تعاون کا بھی اعتراف کیا۔ انہوں نے سی پیک کی چھتری تلے مختلف چینی منصوبوں پر حکومت پاکستان کی جانب سے فراہم کی جانے والی جاری سہولتوں کو بھی سراہا۔ وزیر خزانہ نے صدر بینک آف چائنہ کا مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا اور انہیں اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون کو مزید گہرا کرنے میں موجودہ حکومت کی طرف سے حمایت کا یقین دلایا۔