اسلام آباد۔13ستمبر (اے پی پی):بینک دولت پاکستان کے میوزیم میں بدھ کو ’’حیاتِ نو: خوابوں کا نگار خانہ ‘‘کے عنوان سے مصوری کے فن پاروں کی نمائش منعقد کی گئی۔ نمائش کا مقصد سٹیٹ بینک آف پاکستان اور پاکستان کی قومی ترقی کے 75 سالہ سفر کو منانا اور ملک بھر سے نوجوان باصلاحیت فن کاروں کو ایک جدید مستقبل کی عکس بندی کے لئے پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا۔اپنے خطاب میں ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت حسین نے کہا کہ آرٹ میں نئے زمانے کی روح کو سمونے کی متاثر کن صلاحیت ہوتی ہے۔
نمائش میں فن پاروں کے بلند معیار کو سراہتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہم یہاں نمائش میں رکھے ہوئے مختلف فن پاروں کو دیکھیں، تو اس بات کا مشاہدہ کر سکتے ہیں کہ نوجوان فن کاروں نے کس طرح ہمارے اردگرد بدلتی ہوئی دنیا کی تصویرکشی کی ہے، اور اس پر ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے انفرادیت اور استعداد کے مظاہرے کے لئے ملک کے تمام حصوں سے تخلیقی ٹیلنٹ رکھنے والوں کو جمع کرنے پر سلیکشن کمیٹی کے اراکین اور منتظمین کو مبارکباد دی۔
ڈاکٹر عنایت حسین نے مزید کہا کہ نمائش میں میں پاکستان کے ماضی، حال اور مستقبل کی روح کی تصویر کشی کرتے ہوئے تنوع کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ یہاں پر جو مختلف اسٹائلز، میڈیمز اور نقطۂ نظر پیش کئے گئے ہیں، وہ اس تنوع کی عکاسی کرتے ہیں، جو ہمارے معاشرے کی قوت ہے۔ انہوں نے یہ بات اجاگر کی کہ آرٹ کی ایسی نمائشیں نہ صرف آرٹ کے مداحوں کو ہماری نوجوان نسل کے کاموں کو سراہنے کا موقع فراہم کرتی ہیں ، بلکہ یہ مقامی آرٹ کی ترقی اور بہتری کے لیے محرک کا کام بھی کرتی ہیں۔ ڈاکٹر عنایت حسین نے شرکت کرنے والے تمام فن کاروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنے خصوصی میڈیم میں متنوع فن کارانہ ٹیلنٹ کا مظاہرہ کیا ہے۔
اپنے خطاب کے آخر میں انہوں نے نمائش کے آغاز کا اعلان کیا، جو عوام کے لئے دو ہفتوں تک جاری رہے گی۔نمائش میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے ابھرتے ہوئے فن کاروں کے غیر معمولی ٹیلنٹ کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ ان نوجوان مصوّروں نے اپنے متنوع فنکارانہ اظہار کے ذریعے پاکستان کے ثقافتی ورثے کی روح ، سماجی ترقی اور پاکستانی عوام کی امنگوں کی ترجمانی کی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نمائش میں شرکت کرنے والے فن کاروں کی حوصلہ افزائی کی گئی تھی کہ وہ مصوری، مجسمہ سازی اور مخلوط میڈیا جیسے مختلف میڈیمز میں اپنے فن پاروں کو جمع کروائیں۔ ’حیاتِ نو: خوابوں کا نگار خانہ ‘ کے عنوان سے منعقدہ نمائش میں پاکستان کے ماضی، حال اور مستقبل کی روح کی عکاسی کی گئی ہے۔
نمائش میں حصہ لینے والے فن کاروں نے اس موضوع کو اپنے منفرد اسٹائل میں پیش کرتے ہوئے قوم کی اجتماعی استقامت، ترقی اور امنگوں کو اجاگر کیا۔ تقریب میں ملک بھر سے فنکاروں نے بھرپور دلچسپی دکھائی۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات پر مشتمل جیوری نے تخلیقی صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے منفرد پیغامات کے حامل فن پاروں کا نمائش کیلئے انتخاب کیا۔نمائش میں فنون لطیفہ کے دلدادہ افراد کی بڑی تعداد بشمول معززانِ شہر، بینکرز اور میڈیا نمائندے بھی شریک ہوئے اور فن کاروں کے کام کو سراہا۔ فن سے محبت کرنے والے افراد نے کہا کہ اس طرح کی نمائش کا انعقاد وقت کی ضرورت تھی۔