بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اوپن ہائوس کا انعقاد، سو سے زائد پراجیکٹس کی نمائش

145

اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی فیکلٹی آف انجینئرنگ و ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام نیوکیمپس میں بدھ کے روز اوپن ہائوس کا اہتمام کیا گیا جہاں انجینئرنگ کے طلباء و طالبات نے 100 سے زائد پراجیکٹس کی نمائش کی اور انڈسٹری و انجینئرنگ ماہرین اور جامعہ کے اعلیٰ عہدیداران سے بھر پور پذیرائی حاصل کی۔اوپن ہائوس کا افتتاح ریکٹر جامعہ پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ ملک نے کیا۔ طلباء و طالبات نے بجلی کے بحران کے خاتمے، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور شعبہ طب میں معیاری مشینری جیسے کئی ایک پراجیکٹس کے ذریعے اپنے ٹیلنٹ کا مظاہرہ کیا۔ریکٹر جامعہ نے پراجیکٹس کا معائنہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی تعلیمی اداروں اور انڈسٹری کے مابین رابط لازم ہے اور ایسی سرگرمیوں کا انعقاد ضروری ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی اپنے ہونہار طلباء و طالبات کو صلاحیتوں کے اظہار کے لئے بہترین پلیٹ فراہم مہیا کر تی رہے گی۔پروفیسر ڈاکٹر ثمینہ ملک نے پیش کیے گئے منصوبوں کی تعریف کی اور طلباء کو ایسے پروٹو ٹائپس تیار کرنے کی ترغیب دی جو عملی منصوبوں میں تبدیل ہو سکیں۔ انہوں نے ملک کے باصلاحیت انجینئرز کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ انجینئرز بجلی کی قلت جیسے مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔ ریکٹر جامعہ نے خاص طور پر مصنوعی ذہانت اور شمسی توانائی سے متعلق منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کی اور یونیورسٹیوں اور صنعت کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا تاکہ قومی مسائل کا حل نکالا جا سکے۔

انہوں نے طلباء و طالبات کی صلاحیتوں کی تعریف کی اور کہا کہ اس سرگرمی نے یونیورسٹی کے عزم کو ظاہر کیا کہ وہ ایسے گریجویٹس تیار کر رہی ہے جو ملک کی تکنیکی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈین نے اس موقع پر کہا کہ اوپن ہاؤس نے طلباء کو تعلیمی تصورات اور عملی پیشہ ورانہ مانگ کے مطابق خود کو ڈھالنے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔

انہوں نے کہا کہ اوپن ہائوس نے طلباء و طالبات کو صنعت کے ماہرین اور محققین سے قیمتی آراء حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا۔اس موقع پرانڈسٹری اور تعلیمی اداروں کے اساتذہ کے علاوہ انجینئرنگ و ٹیکنالوجی کے ماہرین سمیت نائب صدر ریسرچ اینڈ انٹرپرائز پروفیسر ڈاکٹر احمد شجاع سید، ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خان زیب جدون، فیکلٹی کے شعبہ جات کے سربراہان اور دیگر فیکلٹیوں کے ڈینز بھی موجود تھے۔