بین الاقوامی امن اور تعاون کو فروغ دینے کیلئے تباہ کن جنگی حکمت عملیوں سے گریز کیا جائے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ میں زیر تربیت غیر ملکی فوجی افسران کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

صد ر ڈاکٹر عارف علوی کی ڈی آئی خان میں سکیورٹی فورسز کی عمارت پر دہشت گرد حملے کی مذمت

اسلام آباد۔6فروری (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بین الاقوامی امن اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے تباہ کن جنگی حکمت عملیوں سے گریز اور پرامن حکمت عملی پر توجہ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کی ترجیح اسلحہ اور مسلح افواج پر کھربوں ڈالر خرچ کرنے کی بجائے موسمیاتی تبدیلی، گلوبل وارمنگ، بھوک، غربت، وبائی امراض، بیماریوں اور ناخواندگی جیسے عالمی مسائل سے نمٹنا ہونا چاہئے، دنیا کو بھوک، غربت اور ناخواندگی کے چیلنجز کا سامنا ہے جس پر تقریباً ایک ٹریلین ڈالر خرچ کر کے قابو پایا جا سکتا ہے جو کہ ترقی یافتہ دنیا کے فوجی اخراجات سے بہت کم ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ میں زیر تربیت غیر ملکی فوجی افسران کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے پیر کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔صدر مملکت نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے کیونکہ یہ صرف انسانیت کیلئے تباہی اور مصیبتیں لاتی ہے ۔ انہوں نے مذاکرات اور مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا جس سے عالمی اور علاقائی مسائل کا حل تلاش کرنے میں مدد مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ جنگوں نے دنیا کے مختلف خطوں میں تباہی مچائی ہے اور خاص طور پر مشرق وسطیٰ اور افریقہ دوسرے ممالک کی طرف سے مسلط کردہ جنگوں اور باہمی تنازعات کی وجہ سے تباہی کا شکار ہوئے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دنیا میں پولرائزیشن اور دوبارہ صف بندی ہو رہی ہے اور ترقی پذیر ممالک کو بین الاقوامی دشمنیوں میں غیر جانبدار رہنا چاہئے۔ علاقائی تعاون کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ آسیان جیسی دیگر علاقائی تنظیمیں اقتصادی اور علاقائی تعاون کے فروغ میں بہت موثر اور کامیاب ہیں لیکن افسوس ہے کہ بھارت کے تسلط پسندانہ رویے اور خطے کے دیگر چھوٹے ممالک پر بالادستی قائم کرنے کی اس کی خواہش کی وجہ سے سارک اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر تنازعہ کا حل علاقائی امن اور خوشحالی کی کلید ہے لیکن بدقسمتی سے بھارت جموں و کشمیر تنازعہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں کر رہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کی شہری آبادی کے خلاف کئی دہائیوں سے مظالم ڈھا رہا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر تنازعہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد میں مدد کرے۔ صدر مملکت نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں اور قربانیوں پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی لعنت کو شکست دی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ پاکستان کا سب سے قدیم اور پریمیئر فوجی تربیتی ادارہ ہے، اس وقت مختلف دوست ممالک کے فوجی افسران اس کالج میں زیر تربیت ہیں جنہوں نے ایوان صدر کا دورہ کیا۔