بین الاقوامی امن اورسلامتی کودرپیش خطرات سےنمٹنےکےلیےممالک کی دفاعی صلاحیتوں میں توازن برقراررکھنے کےاقدامات کی ضرورت ہے،اقوام متحدہ میں پاکستان کےنائب مستقل نمائندہ عامرخان

128
بین الاقوامی امن اور سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے ممالک کی دفاعی صلاحیتوں میں توازن برقرار رکھنے کے اقدامات کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندہ عامر خان

اسلام آباد۔26اکتوبر (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ میں اس عزم کا اعادہ کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کا انحصار علاقائی سطح پر استحکام پر ہےاور ہتھیاروں اور مسلح افواج کی کم ترین سطح پر ممالک کی دفاعی صلاحیتوں میں توازن برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندہ عامر خان نے تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی کے امور سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی میں علاقائی تخفیف اسلحہ اور سلامتی پر خطاب کے دوران بڑی دفاعی صلاحیتوں کی حامل ریاستوں پر زور دیا کہ یہ ان کی خصوصی ذمہ داری ہے کہ وہ مساوی اور متوازن طریقے سے علاقائی سطح پر سلامتی اور تخفیف اسلحہ کے معاہدوں کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے متعدد خطوں نے علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول، خطرات سے نمٹنے کے اقدامات، اعتماد سازی کے اقدامات (سی بی ایمز) کے شعبوں میں ان رہنما اصولوں کے اطلاق سے فائدہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی نقطہ نظر کا حتمی مقصد علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو بڑھانا، خاص طور پرکشیدگی سے دوچار خطوں میں فوجی کارروائیوں کے امکان کو روکنا ، جارحیت سے بچنا اور روایتی ہتھیاروں پر قابو پانا ہونا چاہیے۔

پاکستانی سفیر عامر خان نے کہا کہ اعتماد سازی کے اقدامات تنازعات کے پرامن حل اور بین الاقوامی تنازع کا باعث بننے والے حالات کو روکنے کے لیے سازگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بنیادی تنازعات اور ریاستوں کے درمیان بداعتمادی کے اسباب کے خاتمے کی طرف پیش رفت کے بغیر اعتماد سازی کے اقدامات کی افادیت کم ہو جاتی ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ امن تنازعات کے تصفیے کے لیے مل کر اعتماد سازی کی سنجیدہ کوششیں کی جانی چاہیئں۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ سٹریٹجک استحکام کو یقینی بنانے کے لیے روایتی افواج اور ہتھیاروں کا مستحکم توازن ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کئی سالوں سےاقوام متحدہ میں علاقائی سطح پر تخفیف اسلحہ، روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول اور اعتماد سازی کے اقدامات (سی بی ایمز) کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں اور اس سلسلے میں پاکستانی وفد اقوام متحدہ میں علاقائی سطح پر تخفیف اسلحہ ،علاقائی اور ذیلی علاقائی سطحوں پر اعتماد سازی کے اقدامات اور روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق 3قراردادیں پیش کرے گا۔

پاکستان کے نائب مستقل نمائندہ عامر خان نے ان قراردادوں کے مسودے کی منظوری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان قراردادوں میں بین الاقوامی امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے ہتھیاروں کے کنٹرول، تخفیف اسلحہ اور اعتماد سازی کے لیے علاقائی اور عالمی نقطہ نظر کی اہمیت اور باہمی تعلق کو تسلیم کیا گیا ہے۔