نیویارک۔6اکتوبر (اے پی پی):انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے اولمپکس گیمز کی میزبانی کی خواہش سے ،بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کو ملک میں انسانی حقوق کے احترام اور متاثرہ ہندوستانی ایتھلیٹس کو انصاف کی فراہمی کیلئے بھارتی حکومت پر دبائو ڈالنے کا ایک اہم موقع فراہم ہوا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے نیویارک میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اگر حکومتیں کھیلوں کے سب سے بڑے ایونٹ کی میزبانی کرنا چاہتی ہیں تو بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کو اس بات کو یقینی بناناچاہیے کہ مستقبل میں المپکس کے تمام میزبانوں کو اپنے ممالک میں کھلاڑیوں سے بدسلوکی اور صحافیوں کو نشانہ بنانے کاسلسلہ بنداورانسانی حقوق کے احترام کو یقینی بناناچاہیے ۔
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اولمپک کمیٹی کا 140واں سالانہ اجلاس 15 سے 17 اکتوبر تک ممبئی میں ہو رہا ہے، جہاں بھارت ریاست گجرات میں 2036 کے سمر اولمپک گیمز کی میزبانی کے لیے اپنی پیش کش کا اعلان کریگا ۔ہیومن رائٹس واچ نے واضح کیا کہ تقریبا ایک دہائی سے نریندر مودی کی حکومت اور ان کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی نے ملک میں مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف منظم طریقے سے امتیازی سلوک روارکھنے اورانسانی حقوق کے کارکنوں، پر امن مظاہرین اور صحافیوں کو نشانہ بنانے کے ذریعے حزب اختلاف کو خاموش کرانے کیلئے ظالمانہ پالیسیاں اور قوانین نافذ کر رکھے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے رواں سال مئی میں اسپورٹ اینڈ رائٹس الائنس اور خود انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے سبکدوش ہونے والے صدر اور بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کے خلاف دارلحکومت نئی دلی میں احتجاج کے دوران خواتین ریسلرز کے ساتھ بھارتی حکام کے غیر انسانی سلوک کی مذمت کی تھی۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم نے کہاکہ بھارتی سیکورٹی فورسز نے اولمپک تمغہ جیتنے والی خواتین ریسلرز کو احتجاج سے روکنے کیلئے انہیں گرفتار کیا کیونکہ انہوں نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک جنسی استحصال کرنے پربرج بھوشن سنگھ کے خلاف پولیس کوشکایات درج کرائی تھی۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ بھارت نے کبھی بھی اولمپکس گیمز کی میزبانی نہیں کی ہے اورملک میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال، بشمول میڈیا کی آزادی پر حملے اور ہندوستانی ایتھلیٹس کی عدم سیکورٹی بھارت کھیلوں کے عالمی مقابلوں کے انعقاد میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ہیومن رائٹس واچ نے کہاکہ کھیلوں کے میگا ایونٹس کی میزبانی حکومتوں کے لیے اپنے انسانی حقوق کے ابتر ریکارڈ کو بہتر بنانے کیلئے کافی نہیں ہیں اورانہیں انسانی حقوق کے احترام کیلئے اصلاحات اورایتھلیٹس کے تحفظ کو یقینی بنانا ہو گا۔