بین الاقوامی سیاحت میں 2024 کی تیسری سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیاد پر 7 فیصداضافہ ہوا،ورلڈ بینک

95

اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ جیوپولیٹکل اورغیریقینی صورتحال کے باوجود افراطِ زر میں کمی اور سفری پابندیوں میں نرمی کی وجہ سے بین الاقوامی سیاحت بحال ہورہی ہے ،اس میں 2024 (گزشتہ سال )کی تیسری سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیاد پر 7 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ بات بین الاقوامی سیاحت کے حوالے سے عالمی بینک کی سہ ماہی رپورٹ میں کہی گئی ۔ رپورٹ کے مطابق جیوپولیٹکل اورغیریقینی صورتحال کے باوجود افراطِ زر میں کمی اور سفری پابندیوں میں نرمی کی وجہ سے بین الاقوامی سیاحت بحال ہورہی ہے،بین الاقوامی سطح پرسیاحوں کی آمد 2019 کی سطح کے تقریباً 99 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جولائی سے ستمبر 2024 کے دوران دنیا بھرمیں 447 ملین افرادنے مختلف ممالک کا سفر کیا جو کہ 2023 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 7 فیصد زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق اگرچہ بین الاقوامی سیاحت میں 2024 کی پہلی سہ ماہی میں 21 فیصد اور دوسری سہ ماہی میں 11 فیصد اضافہ ہوا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ بحالی کی رفتار قدرے کم ہو رہی ہے۔ستمبر 2024 میں فضائی سفرکرنے والے افراد کی تعداد تاریخی سطح پر پہنچی، ستمبرمیں نشستوں کے استعمال کی شرح 83.6 فیصد تک جا پہنچی جو ستمبر 2023 کے مقابلے میں 1.2 فیصد زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق تمام خطوں میں فضائی مسافروں کی آمد میں اضافہ ہوا تاہم مشرقی ایشیا اور بحرالکاہل کے خطے کے ممالک میں یہ شرح زیادہ ہے، ان ممالک میں سیاحت کے شعبے نے 23 فیصدکی شرح سے ترقی کی ۔ مشرقی اور جنوبی افریقا میں ہوائی مسافروں کی آمد میں 8 فیصد جبکہ مغربی اور وسطی افریقا میں یہ شرح 7 فیصد رہی۔یورپ میں بین الاقوامی سیاحت میں 9 فیصد جب کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا میں ترقی کی شرح 3 فیصد رہی۔اسی طرح لاطینی امریکا اور کیریبین میں 6 فیصد جبکہ شمالی امریکا میں بھی سیاحت میں 6 فیصد سالانہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق چین کی سیاحت کی صنعت میں اس مدت میں سالانہ ترقی کی شرح 42 فیصدرہی جس کی بڑی وجہ ویزا فری پالیسی کا نفاذ ہے جس سے 54 ممالک کے شہریوں کو چین جانے کی سہولت ملی۔ رپورٹ کے مطابق اگرچہ عالمی سطح پر سیاحت میں بہتری آ رہی ہے تاہم بعض ممالک کو اس حوالہ سے چیلنجز کا سامنا ہے، اسرائیل میں سیاحت کی شرح میں 28 فیصد جبکہ لبنان میں 20 فیصد کمی ریکارڈکی گئی ۔

رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ طبی سیاحت ترقی پذیر ممالک کے لیے زبردست موقع فراہم کر سکتی ہے،بھارت میں طبی سیاحت کی وجہ سے 2023 میں 4.76 لاکھ بین الاقوامی مریض علاج کےلئے آئے، اسی طرح تھائی لینڈ میں کاسمیٹک سرجری اور ڈینٹل ٹریٹمنٹ کے لیے 3 ملین سے زائد طبی سیاح،ترکیہ میں 2013 سے 2023 کے دوران میڈیکل ٹوورازم کی آمدنی 800 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2.1 بلین ڈالر ہو چکی ہے۔ماہرین کے مطابق 2025 میں سیاحت کا شعبہ مزید ترقی کرے گا کیونکہ مختلف ممالک میں مہنگائی کی شرح کم ہورہی ہے۔