بین الاقوامی سیاسی بحران کے اس نازک موڑ پر شنگھائی سربراہی اجلاس پاکستان کی ایک بڑی کامیابی ہے،وائس چانسلر جامعہ کراچی

102

کراچی۔ 15 اکتوبر (اے پی پی):جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سیاسی بحران کے اس نازک موڑ پر شنگھائی سربراہی اجلاس پاکستان کی ایک بڑی کامیابی ہے،عصر حاضر میں دیگرممالک سے تعلقات اوراپنی بات منوانے کے لئے معاشی طور پر مضبوطی ناگزیر ہے،تاریخ پڑھنے کے ساتھ ساتھ اس سے سیکھنا بھی ضروری ہے،انصاف اور برابری کی بنیاد پر قائم معاشرے ہی ترقی اور خوشحالی کے ضامن ہوتے ہیں،معاشرے میں اعتدال، مساوات اور عدل و انصاف کو قائم رکھنے کے لئے جن اصولوں،ضابطوں اور قوانین کی ضرورت ہوتی ہے، انہیں نظر اندازکرنے سے معاشرے تنزلی کا شکارہوجاتے ہیں،پاکستان اس وقت علاقائی روابط کے ذریعے اپنی معیشت کی بحالی کے لیے جدوجہد کر رہا ہے،حکومت پاکستان اور ہمارے ریاستی ادارے قابل تعریف اوردادوتحسین کے مستحق ہیں جن کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں اقتصادی محاذ پر حالیہ کامیابیاں حاصل ہوئیں،بین الاقوامی سیاسی بحران کے اس نازک موڑ پر شنگھائی سربراہی اجلاس پاکستان کی ایک بڑی کامیابی ہے۔

جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے شعبہ تاریخ جامعہ کراچی کے زیر اہتمام اور انسٹی ٹیوٹ آف سینٹرل اینڈ ویسٹ ایشین اسٹڈیزکے اشتراک سے ڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ جامعہ کراچی کی سماعت گاہ میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ”بدلتی ہوئی دنیا میں وسطی ایشیاء“کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر خالد عراقی نے انسٹی ٹیوٹ آف سینٹرل اینڈ ویسٹ ایشین اسٹڈیز اور شعبہ تاریخ کے اشتراک سے منعقد ہونے والی کانفرنس کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جامعہ کراچی پاکستان کے معاشی بحالی کے ایجنڈے پر حکومت اور ریاستی اداروں کے شانہ بشانہ کام کرے گی۔ اس کانفرنس کا انعقاد جامعہ کی ماضی کی روایات کا ایک تسلسل ہے۔ انہوں نے علاقائی تعاون کی تنظیم سازی پہ زور دیتے ہوئے اسکو وقت کی اہم ضرورت قراردیا۔معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ پاکستان میں سینٹرل ایشیاء کی دلچسپی رہی ہے۔دوملکوں کے درمیان جورشتے ہوتے ہیں یہ معاشی مفادات سے متعلق ہوتاہے۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرزکے عزازی سیکرٹری پروفیسر ڈاکٹر تنویر خالد نے کہا کہ چین اپنی اقتصادی ترقی اور توسیع میں بنیادی طور پر عالمی سطح پر سب سے زیادہ بااثر ہے۔ اس کی کامیابی کا انحصار بیرون ملک منڈیوں اور وسائل تک اس کی رسائی پر ہے۔

معروف تاریخ دان اور پاکستان اسٹڈی سینٹر جامعہ کراچی کے سابق ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹر جعفراحمد نے کہا کہ پاکستان کے تعلقات کی اپنی ایک طویل تاریخ ہے، پہلے برصغیر پاک و ہند کے ایک حصے کے طور پر اور بعد میں ایک آزاد ملک کے طور پر طویل تاریخ ہے۔ڈاکٹر جعفر احمد نے مزیدکہا کہ ایریا اسٹڈی سینٹر فار سینٹرل ایشیا جو پشاور یونیورسٹی میں واقع ہے، اس کا سہرا سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو جاتا ہے جن کے ادارہ سازی کے جذبے سے ان کے سیاسی مخالفین بھی انکار نہیں کر سکتے۔رئیس کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر شائستہ تبسم ،شعبہ تاریخ جامعہ کراچی کی ڈاکٹر حنا خان، انسٹی ٹیوٹ آف سینٹرل اینڈ ویسٹ ایشین اسٹڈیز کی جنرل سیکرٹری پروفیسرڈاکٹر نسرین افضال نے بھی خطاب کیا۔