اسلام آباد۔10جنوری (اے پی پی):وفاقی سیکرٹری تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت محی الدین احمد وانی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کا مقصد خواتین کی تعلیم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا، بااختیار بنانا، آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنا اور موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کی تعلیم سے متعلق ایک تاریخی کانفرنس کی میزبانی کر رہے ہیں جس کا مقصد دنیا بھر میں مسلم خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کانفرنس میں 150 سے زیادہ بین الاقوامی مندوبین شرکت کر رہے ہیں جن میں وزراء ، سفراء ، سکالرز اور 40 مسلمان اور دوستانہ ممالک کے نمائندے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی جو لڑکیوں کی تعلیم کی عالمی علامت اور چیمپئن ہیں ، بھی اس کانفرنس میں شرکت کر رہی ہیں اور لڑکیوں کی تعلیم کو ترجیح دینے کے لئے حکومت کے عزم کی نشاندہی کریں گی۔انہوں نے بتایا کہ کانفرنس میں خواتین کی تعلیم کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر اور اسلامی تعلیمات کی اہمیت بارےروشنی ڈالی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ کانفرنس اسلام آباد کے اعلامیہ پر دستخط کے ساتھ اختتام پذیر ہو گی جس میں تعلیم کے ذریعہ لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے لئے مسلم برادریوں کی مشترکہ وابستگی کا خاکہ پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت سکول کے بچوں کو تعلیمی نظام میں لانے اور خاص طور پر سکولوں میں لڑکیوں کے داخلہ میں اضافہ کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت مساوی اور معیاری تعلیم کو ترجیح دے رہی ہے،اس مقصد کیلئے کے لئے حکومت نے متعدد اقدامات کا آغاز کیا ہے جس میں دور دراز علاقوں میں پسماندہ بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے دانش سکولوں کا قیام شامل ہے،
وزیراعظم نے خواندگی کی شرح کو بہتر بنانے ، سکولوں کی تعمیر نو اور تمام بچوں کے لئے معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے لئے تعلیم کی ہنگامی صورتحال کا بھی اعلان کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کی جسمانی اور علمی نشوونما کے لئے سرکاری سکولوں میں بھی غذائیت کے پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں۔