بیوائوں کو گروپ انشورنس کی ادائیگی سے انکار غیر منصفانہ عمل اور بدانتظامی ہے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

84

اسلام آباد۔23مئی (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو 10 سال سے منتظر بیوائوں کو انشورنس کی رقم کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیوائوں کو گروپ انشورنس کی ادائیگی سے انکار غیر منصفانہ عمل اور بدانتظامی ہے۔ پیر کو ایوانِ صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو ہدایت کی کہ وہ فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ ملتان کے فائر مینوں کی بیوائوں کو گروپ انشورنس ادا کرے۔

تفصیلات کے مطابق مختار مائی، نوراں مائی، نسیم مائی اور عذرا بی بی کے شوہر دوران سروس انتقال کر گئے تھے۔ صدر مملکت نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ غریب بیوائوں کو 10سال تک انشورنس کی رقم ادا نہیں کی گئی، بیوائوں کو گروپ انشورنس کی ادائیگی سے انکار غیر منصفانہ عمل اور بدانتظامی ہے، یہ رویہ کمپنی کی ساکھ پر بدنما دھبہ اورآئین پاکستان کے اصولوں کے خلاف ہے۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف سٹیٹ لائف کی اپیل بھی مسترد کردی اور بیوائوں کو گروپ انشورنس کی رقم ادا کرنے کا حکم برقرار رکھا۔ انہوں نے متعلقہ قوانین کے تحت ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی اور30 دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔ بیوائوں نے اپنے شوہروں کی گروپ انشورنس کی رقم کیلئے سٹیٹ لائف کو درخواست دی تھی، رقم نہ ملنے پر انہوں نے وفاقی محتسب سے رابطہ کیا جس نے انشورنس کلیمز دینے کے احکامات جاری کیے، سٹیٹ لائف نے محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کے پاس ایک درخواست دائر کی تھی۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ گروپ انشورنس کی کٹوتی متوفی شوہروں کی تنخواہ سے باقاعدگی سے کی جاتی تھی، ریکارڈ سے پتہ چلا کہ حکومت پنجاب اور سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا۔ پنجاب کی تمام مقامی حکومتوں کے ملازمین معاہدے کے تحت گروپ انشورنس کے حقدار ہیں۔ حقائق کا جائزہ لینے کے بعد صدر مملکت نے کمپنی کی درخواست کو مسترد کردیا۔

صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف سٹیٹ لائف کی اپیل مسترد اور بیوائوں کو گروپ انشورنس کی رقم ادا کرنے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ جاں بحق ہونے والے فائر مین میٹروپولیٹن کارپوریشن ملتان کے ریگولر ملازم تھے، ملازمین نے سروس کے دوران بنیادی تنخواہ کے سکیلز کے مطابق ماہانہ پریمیم ادا کیا ، شکایت کنندگان نے انشورنس کمپنی کو تمام مطلوبہ دستاویزات بھی فراہم کی، انشورنس کمپنی کا موقف غلط، بے بنیاد اور بلاجواز ہے لہٰذا اسے قبول نہیں کیا جاسکتا۔

صدر مملکت نے کہا کہ کمپنی معاہدہ کے تحت شکایت کنندگان کو گروپ انشورنس کلیمز ادا کرنے کی پابند ہے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے حکم دیا کہ سٹیٹ لائف انشورنس بیوائوں کو ان کے شوہروں کی انشورنس کی رقم ادا کرے ۔