اسلام آباد۔26جنوری (اے پی پی):چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران اپنے بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں بالخصوص عالمی بینک کے تعاون سے متعدد سنگ میل عبور کئے ہیں۔
سینئر سوشل پروٹیکشن سپیشلسٹ امجد ظفر خان کی زیر قیادت عالمی بینک کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے ڈاکٹر امجد ثاقب نے پاکستان کے سب سے بڑے سماجی تحفظ کے پروگرام کے طور پر بی آئی ایس پی کے اہم کردار پر روشنی ڈالی جس کے تحت 93 لاکھ ضرورت مند گھرانوں کو مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ عالمی بینک کا مشن 22 جنوری سے 26 جنوری 2024 تک بی آئی ایس پی کے پانچ روزہ دورے پر تھا۔اس مشن کا بنیادی مقصد ہنگامی حالات میں مددگار سماجی تحفظ پروگرام (سی آر آئی ایس پی) کے نفاذ کے بارے میں بصیرت اور سفارشات فراہم کرنا تھا۔ ڈاکٹر امجد ثاقب نے فنی مہارت اور مائیکرفنانس کے ذریعے غریب گھرانوں کو غربت سے باہر نکالنے کی حکمت عملی پر زور دیا۔
ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ بی آئی ایس پی بچت سکیم کے ذریعے صارفین میں بچت کا رجحان پیدا کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی ضرورت مند خواتین کی عزت نفس کو برقرار رکھتے ہوئے معاشی طور پر بااختیار بنانے کے کلچر کو فروغ دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضرورت مند گھرانوں کی مشکلات کے حل کیلئے نیا بینکنگ نظام متعارف کرایا جارہا ہے۔ ڈاکٹر امجد ثاقب نے مزید کہا کہ مستحق گھرانوں کا مستند ڈیٹا اکٹھا کرنے کا اعزاز نیشنل سوشل اکنامک رجسٹری (این ایس ای آر) کو حاصل ہے، عالمی بینک کے امجد ظفر خان نے سی آر آئی ایس پی کے تحت بی آئی ایس پی کے تمام اقدامات کی کارکردگی پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا، خاص طور پر بی آئی ایس پی بچت سکیم کی تعریف کی۔ امجد ظفر خان نے کہا کہ کہ بی آئی ایس پی نے کفالت، نشوونما اور تعلیمی وظائف پروگراموں میں کامیابی سے مقررہ اہداف حاصل کئے ہیں۔
پانچ روزہ دورے کے دوران عالمی بینک کے وفد نے مظفرآباد میں بی آئی ایس پی نشوونما سینٹر کا بھی دورہ کیا۔ وفد نے بی آئی ایس پی کو دیگر ممالک کیلئے ایک مثالی پروگرام قرار دیا ۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے پروگرام کی بہتری کے لیے وفد کی تجاویز کا خیرمقدم کیا۔عالمی بینک کے نمائندوں بشمول کنسلٹنٹ گل نجم جامی، اکانومسٹ زینب اور سوشل پروٹیکشن سپیشلسٹ آمنہ خان نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ بی آئی ایس پی کی جانب سے ایڈیشنل سیکرٹری بی آئی ایس پی ڈاکٹر محمد طاہر نور، ڈی جی این ایس سی آر ، ڈی جی فنانس ، ڈی جی او ایم، ڈی جی میڈیا، ڈی جی انٹرنل آڈٹ ، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کوآپریشن اور ڈائریکٹر پروکیورمنٹ شریک ہوئے