اسلام آباد۔10نومبر (اے پی پی):بینظیرانکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے چیئرپرسن ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی کا مشن سماجی انصاف کے اصولوں کے گرد گھومتا ہے اور انکم سپورٹ کے ذریعے غریبوں کی مدد کرکے غربت میں کمی کرتا ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم کے ایڈیسن الائنس اور ورچوئل ریمیٹنس گیٹ وے (وی آر جی) کے زیر اہتمام ‘پاکستان میں مالی شمولیت کے فرق کو ختم کرنا’ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے تعلیم تک رسائی کو فعال بنانے، پسماندہ خاندانوں کی مدد کے لیے بی آئی ایس پی کے عزم پر زور دیا۔
ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا کہ بی آئی ایس پی کفالت پروگرام کے تحت سہ ماہی بنیادوں پر تقریباً 93لاکھ خاندانوں کی 8750روپےفی خاندان مالی مدد فراہم کی جاتی ہے جبکہ سکالرشپ پروگرام ان خاندانوں کے 82لاکھ طلباء کو تعلیمی وظیفہ فراہم کرتا ہے، یہ اقدام مالی رکاوٹوں کو کم کرکے مستقبل کے معماروں کو فروغ دے کر تعلیم کو فروغ دیتا ہے۔ ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے مزید کہا کہ ایک لاکھ بینظیر سکالرشپس برائے انڈر گریجویٹ ،کم آمدنی والے طلباء کو ٹیوشن فیس اورسالانہ 40,000روپےوظیفہ فراہم کر کے معیاری تعلیم تک مساوی رسائی کو یقینی بنایا جا رہا ہے جبکہ بینظیرنشوونما پاکستان میں غذائیت کی کمی کو دور کرنے کے لیے ایک تا دیبی اقدام ہے، جو 1.12 ملین حاملہ مائوں اور ان کے نوزائیدہ بچوں کی مدد کر کےخصوصی طور پر سٹنٹنگ کی روک تھام کر رہا ہے۔
ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا کہ قومی ہنگامی حالات جیسا کہ کرونا وائرس جیسے وبائی امراض اور 2022 میں سیلاب جیسے بحرانوں کے دوران فوری اور موثر مدد فراہم کرکے بی آئی ایس پی ایک لائف لائن کی طرح رہا ہے۔ انہوں نے ان سنگ میلوں کو عبور کرنے میں اپنی مضبوط شراکت کے لیےبین الاقوامی ڈونرز،سرکاری ایجنسیوں اور غیر سرکاری تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے بی آئی ایس پی کے مستقبل کے اہداف کے بارے میں بتایا، جن میں ڈیجیٹل فنڈز کی منتقلی، ڈیٹا پر مبنی ہدف سازی کے طریقہ کار کو بڑھانا، بین الاقوامی عطیہ دہندگان کے ساتھ تعاون، پائیداری کا حصول، اور بیواؤں اور یتیموں کی مدد کرنا شامل ہیں۔
مزید برآں بی آئی ایس پی کا مقصد تمام 93لاکھ بینفیشرز کے لیے بینک اکائونٹس کھولنا ہے، جو” آسان موبائل اکائونٹ سکیم "کا بہترین استعمال کرتے ہے۔ اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹرمحمد امجد ثاقب نے غربت کے خاتمے کی اہم اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ "غربت درد ہے، غربت زہر ہے۔ ہم اس وقت تک امن کو فروغ نہیں دے سکتے جب تک ہم غربت کا خاتمہ نہیں کرتے۔”
انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز سے مسلسل تعاون اور شراکت داری کا مطالبہ کیا اور سب کو اکٹھا کرنے کے لیے پاتھ فائنڈر اور وی آر جی جیسی تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر محمد امجدثاقب نے کلاڈ ڈائر اور ورلڈ اکنامک فورم کے ایڈیسن الائنس کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاکستان کی شاندار کامیابی کی کہانی خاص طور پر آسان موبائل اکائونٹ سکیم کو تسلیم کیا۔