اسلام آباد۔16مئی (اے پی پی):قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ بی آئی ایس پی کے مراکز میں خصوصی افراد کو ترجیحی بنیادوں پر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، وسائل میں اضافہ پر مشاہیرے میں اضافہ کیا جائے گا۔
منگل کو قومی اسمبلی میں بی آئی ایس پی کے تحت معذور افراد کیلئے علیحدہ ڈیسک کے قیام سے متعلق مولانا عبدالاکبر چترالی اور دیگر کے توجہ مبذول نوٹس پر وفاقی وزیر شازیہ مری نے کہا کہ یہ ایک اہم موضوع ہے، تحصیل سطح پر دو ڈیسک ہوتے ہیں، معذور افراد کو مراکز پر ترجیحی بنیادوں پر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی نے جو سکور بنایا ہے وہ 32 پوائنٹس پر ہے تاہم اگر کسی خاندان میں معذور ہے تو ایسے خاندانوں کیلئے پی ایم ٹی سکور 37 پوائنٹس رکھا گیا ہے،
مشاہیرہ تمام مستحقین کو یکساں دیا جاتا ہے، اب سہ ماہی مشاہیرہ 8750 روپے کر دیا گیا ہے، مجموعی طور پر مشاہیرہ میں 25 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے، اس وقت معذور افراد پر مشتمل 19043 خاندانوں کا تعین کر دیا گیا ہے۔ عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ معذور افراد کا ڈیٹا ہونا چاہئے اور ایسے افراد کیلئے مشاہیرہ میں 50 فیصد اضافہ کیا جائے۔ شازیہ مری نے کہا کہ وسائل میں اضافہ پر مشاہیرہ میں اضافہ ہو گا، اس وقت 90 لاکھ سے زیادہ خواتین اس پروگرام سے منسلک ہیں، اس کے علاوہ تعلیمی وظائف بھی دیئے جاتے ہیں، اس وقت 3 لاکھ 77 ہزار خصوصی افراد بی آئی ایس پی کے پاس رجسٹرڈ ہیں، معذور افراد کو ہماری ہمدردی نہیں بلکہ عملی تعاون کی ضرورت ہے، ایسے افراد کیلئے نادرا کی رجسٹریشن کا عمل آسان بنانا چاہئے، اس وقت نادرا کے پاس تقریباً 67 ہزار معذور افراد کی رجسٹریشن ہے۔
عبدالقادر مندوخیل نے کہا کہ ان کے حلقہ میں بی آئی ایس پی کا مرکز نہیں ہے، کل اس حوالہ سے شازیہ مری کے ساتھ میری بات چیت بھی ہوئی ہے۔ انہوں نے بلدیہ میں مرکز کھولنے کا وعدہ کیا ہے، ہم مرکز کیلئے مفت عمارت دینے کو تیار ہیں۔ شازیہ مری نے کہا کہ قادر مندوخیل نے جو لسٹ ارسال کی ہے اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ نادرا کی رجسٹریشن کا عمل آسان بنایا جائے۔انہوں نے بتایا کہ معذور افراد کیلئے خصوصی دن یا گھنٹے مخصوص کرنے کی تجویز ہے۔