بی آر آئی منصوبہ سے نہ صرف چین، پاکستان بلکہ پورا خطہ ترقی کرے گا ، نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا سی جی ٹی این ٹی وی کو انٹرویو

120
Caretaker Prime Minister
Caretaker Prime Minister

اسلام آباد۔10نومبر (اے پی پی):نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو (بی آر آئی) کی صلاحیت سے مستفید ہو کر اپنی اقتصادی صورتحال کو بدل سکتا ہے، سی پیک منصوبہ سے ملک کیلئے ترقی کی نئی راہیں کھلی ہیں، ملک میں روزگار کے وسیع مواقع میسر آئے، بی آر آئی منصوبہ سے نہ صرف چین، پاکستان بلکہ پورا خطہ ترقی کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی جی ٹی این ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں توقع کرتا ہوں کہ پاکستان بی آر آئی اقدام کے ساتھ اس سفر میں ایک اہم شراکت دار ہو گا، پاکستان کو بی آر آئی سے بہت فائدہ مل سکتا ہے، یہ ایک موقع ہماری دہلیز پر دستک دے رہا ہے، چینی صدر اس موقع کو حاصل کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں اور امید ہے کہ ہم اس منصوبے سے مکمل مستفید ہوں گے۔ چین، پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک )منصوبے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں گوادر پورٹ، سی پیک روٹ اور فضائی رابطوں کے علاوہ توانائی کے منصوبے شامل ہیں، سی پیک کے آغاز سے قبل پاکستان کو توانائی کی کمی کا سامنا تھا تاہم میگا منصوبوں کے تحت تقریباً 8 ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے تحت منصوبوں سے عام لوگوں بالخصوص صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والوں میں اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، توقع ہے کہ دوسرے مرحلے میں خصوصی اقتصادی زونز، صنعتی شعبہ کی تبدیلی اور تنوع کیلئے سودمند ثابت ہو گا، اس سے پاکستان میں ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے اور انفراسٹرکچر میں مزید اضافہ ہو گا۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ بی آر آئی عالمی رابطے، بحری اور بری رابطوں کو اس حد تک بڑھانے میں معاون ہو گا جس کی مثال انسانی تاریخ میں نہیں ملتی۔ انہوں نے چین کے علاقہ سنکیانگ کے اپنے حالیہ دورہ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پاکستان کے شمالی علاقوں گلگت بلتستان سے متصل علاقہ ہونے کی وجہ سے سنکیانگ پاکستان کیلئے اہم ہے، ہم اس رابطہ کے ذریعے نہ صرف اس خطے بلکہ پاکستان کے دیگر علاقوں میں بھی سیاحت کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین سلامتی، سیاست اور معیشت کے شعبوں میں پاکستان کا فطری اور قابل اعتماد اتحادی ہے۔

انہوں نے دوطرفہ ثقافتی تبادلوں، عوامی سطح پر روابط، سیاحت اور دونوں ممالک کے میڈیا ہائوسز کے تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ میزبان نے وزیراعظم کو یاد دلایا کہ ان کے چینی میڈیا گروپ نے حال ہی میں پاکستان کی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی)کے ساتھ باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس پر وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک اہم معاہدہ ہے کیونکہ مختلف ذرائع ابلاغ اور ثقافتی اداروں کیلئے ڈیجیٹل، الیکٹرانک سپیس اور مواد کی تخلیق کیلئے متنوع نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شی جن پنگ ایک دانشمند انسان ہیں، ان کی قیادت میں ہمیں ترقی کی مزید منازل حاصل کرنی چاہئیں، ہم ان کے تجربہ سے مستفید ہونے کے خواہشمند ہیں۔