پشاور۔ 12 اکتوبر (اے پی پی):صوبائی دارالحکومت میں قائم بی آر ٹی پشاورسروس پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا تھرڈ جنریشن اور ماحول دوست سفری منصوبہ ہے۔ٹرانس پشاورانتظامیہ کے مطابق بی آر ٹی سروس نے اپنے آغازسے لیکر3 سال کاسفر مکمل کر لیا ہے جسے کئی بین الاقومی طور پر ایوارڈ ز سے بھی نوازا گیا،بی آر ٹی سروس میں روزانہ کی بنیاد پر مسافروں کی تعداد 316,000 تک پہنچ گئی ہے جس میں تقریبا 80,000 خواتین ہیں،اب تک تقریبا 3000 سے زائد افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کئے ،ٹرانس پشاورانتظامیہ کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں کی سبسڈی اور مالی سپورٹ سے کئی اقتصادی اور معاشی فوائد حاصل ہوتے ہیں،
بی آر ٹی پراجیکٹ کے ساتھ منسلک زیر تعمیر کمرشل پراپرٹیز کی تکمیل پر پراجیکٹ کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا جس سے سبسڈی کی رقم میں خاصی کمی ہو جائے گی،بہترین سروس فراہم کرنے پر یہ منصوبہ نہ صرف پشاور عوام میں انتہائی مقبول ہے بلکہ چار بین الاقوامی ایوارڈ بھی حاصل کر چکا ہے،بی آر ٹی کی آمدن اور خرچ کی تفصیلات پہلے سے ٹرانس پشاور کی ویب سائٹ پر موجود ہیں -ٹرانس پشاورانتظامیہ کے مطابق ورلڈ ریسورس انسٹیٹیوٹ کی جانب سے زو پشاور کو فائیو فائنلسٹ میں شامل ہونے پر 25,000 ڈالزر کی مالیت کا ایوارڈ دیا گیا۔
نیویارک میں ہونے والی تقریب میں ٹرانس پشاور نے ایوارڈ وصول کیا۔ اس ایوارڈ کے لئے پوری دنیا سے 65 ممالک کے 175 شہروں نے 260 پراجیکٹس پیش کئے جن میں سے 5 فائنلسٹ کو مختلف معیار کو مد نظر رکھتے ہوئے چنا گیا۔ اس طرح ڈبلیو آر آئی کی جانب سے پرائز فار سیٹیز ایوارڈ 2021-22 میں 5 فائنلسٹ ہونے پر ایوارڈ سے نوازا گیا جو کہ ملک کے لئے ایک اعزاز ہے۔ڈبلیو آر آئی -پرائز فار سیٹیز ایوارڈ، گولڈ اسٹینڈرڈ ایوارڈ بی آر ٹی سسٹم تک محدود ہے اسکے علاوہ سسٹینیبل ٹرانسپورٹ ایوارڈہر قسم کے شہری نقل و حرکت کے منصوبوں کو مدنظر رکھتا ہے۔
جبکہ ڈبلیو آر آئی -پرائز فار سیٹیز ایوارڈصرف ٹرانسپورٹیشن تک محدود نہیں بلکہ اس میں ہر اس منصوبے کو شامل کیا جاتا ہے جو شہروں کے کسی بھی شعبے مثلا زراعت، ماحولیاتی تبدیلی ، سمندر، جنگلات، پانی وغیرہ میں مثبت تبدیلی کا باعث بنا ہو۔
ڈبلیو آر آئی روز سنٹر پرائز فار سیٹیز ایورڈمیں ایسے جدید منصوبوں کو شامل کیا جاتا ہے جو تمام طبقوں کی شمولیت اور پائدار شہری تبدیلی کا باعث بنے ہوں۔ٹرانس پشاورانتظامیہ کے مطابق بی آر ٹی کو نہ صرف پشاور کے عوام میں مقبولیت حاصل ہوئی ہے بلکہ مختلف بین الاقوامی پلیٹ فارمزپر بھی اسے سراہا گیا ہے، اس سال 4 بین الاقوامی ایوارڈز اپنے نام کئے۔