بی ای سی ایس،پی پی ڈی یواور مسلم ہینڈز پاکستان کے مابین صاف پانی ، عملے کی بہبود کو بہتر بنانے میں تعاون کے لیے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کر دیے گئے

106
WATER

اسلام آباد۔18مارچ (اے پی پی):ڈائریکٹوریٹ جنرل آف بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز (بی ای سی ایس)،وزارت تعلیم کے پراجیکٹ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ یونٹ (پی پی ڈی یو)اور مسلم ہینڈز پاکستان کے مابین صاف پانی، صفائی کی سہولیات، حفظان صحت کی تعلیم اور بنیادی تعلیمی ضروریات تک رسائی کو بڑھا کرسکول جانے والے بچوں اور عملے کی صحت اور بہبود کو بہتر بنانے میں تعاون کے لیے ایک فریم ورک قائم کرنے کے لیےمفاہمت کی یاداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔پیر کو یہاں منعقدہ تقریب میں بی ای سی ایس کے ڈائریکٹر جنرل حمید خان نیازی اور مسلم ہینڈز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید جاوید گیلانی نے اپنے اپنے اداروں کی جانب سے معاہدے پر دستخط کیے۔معاہدے کے مطابق، دونوں فریقین اسلام آباد میں سکول واش پروگرام سے متعلق اقدامات اور منصوبوں پر تعاون کریں گے۔

یہ شراکت داری 20 مارچ 2024 کو شروع ہوگی اور اگلے ایک سال تک نافذ العمل رہے گی۔بی ای سی ایس اور پی پی ڈی یوکے ڈائریکٹوریٹ جنرل اسلام آباد کے 25 اسکولوں کی نشاندہی کریں گے اور ان کی فہرست فراہم کریں گے جنہیں واش کی ضرورت ہے۔ مزید، انہیں واش پروجیکٹس کی آسانی سے عمل آوری کے لیے اسکول انتظامیہ کے ساتھ ہم آہنگی کی سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی۔ بی ای سی ایس اور پی پی ڈی یو مداخلتوں کے اثرات کا اندازہ لگانے کے لیے نگرانی اور تشخیص کی سرگرمیوں میں مدد کریں گے، اس کے علاوہ طلباء اور عملے تک رسائی فراہم کرکے حفظان صحت کی تعلیم کے سیشن کے انعقاد میں مدد کریں گے۔مسلم ہینڈز شناخت شدہ 25 اسکولوں میں واش انٹروینشنز کے لیے فنڈز فراہم کرے گا، بشمول مواد کی خریداری اور ضرورت کے مطابق ٹھیکیداروں کی خدمات حاصل کرنا۔

مزید یہ کہ بی ای سی ایس اور پی پی ڈی یوکے ساتھ قریبی تال میل میں WASH منصوبوں کو ڈیزائن اور لاگو کرنے،سہولیات کی دیکھ بھال اور پائیداری کے لیے تکنیکی مہارت اور تربیت فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی۔مسلم ہینڈز کو بی ای سی ایس ا ور پی پی ڈی یوکے تعاون سے طلباء اور عملے کے لیے حفظان صحت کی تعلیم کے سیشن اور اسکول کے عملے اور انتظامیہ کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت ہوگی۔اس موقع پربی ای سی ایس کے ڈائریکٹر جنرل حمید خان نیازی نے کہا کہ بی ای سی ایسایک استاد، ایک اسکول اور مربوط تدریس کا منفرد نمونہ ہے۔

بی ای سی ایس کے ذریعے چلائے جانے والے غیر رسمی نظام میں 4000 روپے فی طالب علم کے مقابلے میں رسمی تعلیمی نظام میں حکومت کو 18000 روپے فی طالب علم خرچ کرنا پڑتا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ کمیونٹی اسکول بنیادی سہولیات فراہم کرکے بہترین ماڈل کے طور پر سامنے آئیں گے۔ آئی سی ٹی میں تقریباً 12000 بچے اسکول سے باہر ہیں اوربی ای سی ایسمیں تقریباً 7-8 ہزار بچوں کو جذب کرنے کی صلاحیت ہے۔ بچوں کا تعلیم اور پانی اور صفائی کا حق انسانی حقوق ہیں جن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

واش کی مناسب سہولیات تک رسائی کا فقدان اسکولوں میں حاضری اور تعلیمی کامیابی کو کم کر سکتا ہے۔ حکومت سب کے لیے بنیادی ضروریات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ اس اقدام کا مقصد صاف پانی، صفائی کی سہولیات، حفظان صحت کی تعلیم اور بنیادی تعلیم کی ضروریات تک رسائی کو بڑھا کر سکول کے بچوں اور عملے کی صحت اور بہبود کو بہتر بنانا ہے۔