اسلام آباد۔29جون (اے پی پی):بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے سوات کا دورہ کیا اور سیلابی ریلے میں پھنسے سیاحوں کو بچانے کے لئے اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر غیر معمولی ہمت کا مظاہرہ کرنے والے نوجوان ہلال خان کو خراج تحسین پیش کیا- ہلال خان وہ بہادر نوجوان ہے جس نے حالیہ دریائے سوات میں پیش آنے والے سانحہ میں ڈوبتے سیاحوں کو بچانے کے لئے اپنی جان خطرے میں ڈالی۔ بی آئی ایس پی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر روبینہ خالد نے یہ دورہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایات پر کیاہے۔
صرف دو دن قبل، سوات میں ایک المناک واقعہ پیش آیا جب سیالکوٹ کے ایک سیر و سیاحت کے لئے آئے ایک خاندان کے 14 افراد دریا کے کنارے ناشتہ کرتے ہوئے اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ گئے۔ ریسکیو ٹیموں کی رسائی میں تاخیر ہوئی، لیکن ہلال خان نے بے مثال ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک عارضی کشتی کے ذریعے دریا میں چھلانگ لگائی اور لوگوں کی جان بچانے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے نہ صرف لوگوں کی زندگیاں بچائیں بلکہ ڈوب جانے والے افراد کی میتیں بھی نکال کر ان کے غمزدہ خاندانوں کے حوالے کیں۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ہلال خان انسانیت کا اصل چہرہ ہیں، جس نے کسی حکم کا انتظار کئے بغیر فوراً عمل کیا۔ ان کی بہادری نہ صرف قابل تقلید ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اس نوجوان کی بہادری سے بہت متاثر ہوئے اور انہوں نے ان سے ذاتی ملاقات کرنے، ان کی کوششوں کو سراہنے اور پی پی پی کی زیرقیادت سندھ حکومت کی طرف سے سوات میں ایسے رضاکاروں کی معاونت کے امکانات کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔
ہلال خان کی بہادری کو تسلیم کرتے ہوئے، سینیٹر روبینہ خالد نے اعلان کیا کہ سندھ حکومت مقامی رضاکاروں کو ضروری ریسکیو آلات و سامان اور تربیتی معاونت فراہم کرے گی۔ ذاتی طور پر ہلال خان کی تعریف کے طور پر انہوں نے اپنے ذاتی فنڈز سے ایک لاکھ روپے کا انعام بھی دیا تاکہ وہ بنیادی ریسکیو آلات خرید سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک چھوٹی سی کاوش ہے، ہمیں ایسے نظام بنانا ہوں گے جو ہلال جیسے مقامی ہیروز کو بااختیار بنائیں۔ انہوں نے ہمت سے جانیں بچائیں ، انہیں صرف تعریف نہیں، بلکہ حقیقی سپورٹ کی ضرورت ہے۔