تائیوان کو چین سے الگ کرنے والی قوتوں اور بیرونی مداخلت کے لیے کوئی گنجائش نہیں چھوڑیں گے ، چینی وزیر خارجہ

160

بیجنگ ۔3اگست (اے پی پی):چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ ہم تائیوان کو چین سے الگ کرنے والی قوتوں اور بیرونی مداخلت کے لیے کوئی گنجائش نہیں چھوڑیں گے اور جوابی کاروائی کریں گے۔

چینی خبر رساں ادارے کے مطابق وانگ یی نے کہاکہ چین بین الاقوامی سطح پر چین کے شاندار کردار کو نظر انداز کرتے ہوئے، امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی نے ڈھٹائی کے ساتھ چین کے علاقے تائیوان کا دورہ کیا جو ون چائنا اصول کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہاکہ نینسی پیلوسی کے تائیوان دورے نے یہ ثابت کردیا ہے کہ امریکہ سیاسی اشتعال انگیزی میں ملوث ہے اور کچھ امریکی سیاستدان چین کے ساتھ تعلقات کو خوشگوار سطح پر دیکھنے کے خواہش مند نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ا مریکا تائیوان کے امن اور علاقائی استحکام میں مشکلات پیدا کررہا ہے جو کہ سراسر غلط ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کو چین کے دوبارہ اتحاد میں رکاوٹ ڈالنے کا خواب نہیں دیکھنا چاہیے اور جان لینا چاہیے کہ تائیوان کبھی بھی چین سے الگ نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ وہ چین کا حصہ ہے ۔ انہوں نے خبر دار کیاکہ ہم تائیوان کو چین سے الگ کرنے والی قوتوں اور بیرونی مداخلت کے لیے کوئی گنجائش نہیں چھوڑیں گے اور جوابی کاروائی کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ امریکہ "تائیوان کی آزادی” افواج کی کس طرح حمایت کرتا ہے کیونکہ ان کی یہ حمایت بیکار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکا تاریخ میں دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میںمداخلت کے مزید بدترین تاثر چھوڑ رہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ امریکا کو چین کو کسی بھی لحاظ سے کمزور کرنے کا خواب نہیں دیکھنا چاہیے کیونکہ ہم اپنے ملک اور قوم کی ترقی کو اپنی طاقت کے بل بوتے پر رکھتے ہیں اور دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر پرامن طریقے سے رہنے اور ترقی کرنے کے لیے تیار ہیں۔

لیکن ہم کسی بھی ملک کو چین کی ترقی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔چین کی ترقی میں خلل ڈالنا اور چین کے پرامن عروج کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں تائیوان کے حوالے سے اشتعال انگیزی کو ہوا دینا سراسر بے سود ہو گا اور امریکا کو اس میں مکمل ناکامی ہوگی ۔

امریکا کو فوری طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی خلاف ورزی بند کر نی چاہیے اور چین میں خلل ڈالنے کے لیے "تائیوان کارڈ” کھیلنا بند کر نا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکا کو اپنی مرضی سے حقائق کو مسخ کرنے کا تصور نہیں کرنا چاہیے۔