تاجر برادری کو سہولیات فراہم کئے بغیر ملک کی ترقی ناممکن ہے،تجارت کے فروغ کے بغیر معاشی استحکام کا سفر طے نہیں کیا جاسکتا،بلاول بھٹو

139
بلاول بھٹو زرداری

کراچی۔ 05 اگست (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تاجر برادری کو سہولیات فراہم کئے بغیر ملک کی ترقی ناممکن ہے کیونکہ تجارت کے فروغ کے بغیر معاشی استحکام کا سفر طے نہیں کیا جاسکتا، سابق صدر آصف علی زرداری کے دورِ صدارت میں معیشت کے متعلق کوئی بھی پالیسی تاجر برادری سے مشاورت کے بغیر نہیں بنائی جاتی تھی۔

بلاول ہائوس کی جانب سے ہفتہ کو جاری کردہ بیان کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں (ایف پی پی سی آی) ٹاور کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موثر اقتصادی سفارت کاری پائیدار اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہے اور تجارت کو وسعت دی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی اقتصادی منظرنامہ مسلسل تبدیل ہو رہا ہے، میں نے ہمیشہ اس بات کی وکالت کی ہے کہ تاجر اور خواتین منفرد خصوصیات کی حامل ہوتی ہیں جو انہیں موثر سفیر بناتی ہیں، بین الاقوامی تجارت اور کاروبار میں ان کی مہارت انہیں قوموں کے درمیان فاصلوں کو ختم کرنے اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے بھی قابل بناتی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کاروباری افراد ایک دوسرے سے جڑنے اور مضبوط اقتصادی شراکت داری قائم کرنے کے لیے اپنے راستے تلاش کر سکتے ہیں اور سرحد پار سرمایہ کاری کو فروغ دے کر جغرافیائی سیاسی جھٹکوں کو برداشت کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بطور وزیر خارجہ انہوں نے اپنے بیرون ملک دوروں کے دوران تاجر برادری کے کاروبار کے تحفظ ، فروغ اور عالمی ویلیو چین میں ان کے انضمام کے لیے کاوشیں اٹھائی ہیں۔ ہم نے عراق میں ایف بی سی سی آئی اور اس کے عراقی ہم منصب کے درمیان ایک یاداشت پر دستخط کیے اور بزنس کونسل قائم کی جس سے پاکستان کی تاجر برادری کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ وزارت خارجہ کاروبار کو آسان بنانے اور تاجر برادری کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے، دستاویزات کی تصدیق میں تاخیر کو دور کرنے کے لیے خارجہ امور اور کیمپ آفیسز میں اب تاجروں کو خصوصی ٹائم سلاٹ مختص کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہماری اجتماعی کوششیں پاکستان کو ایک معاشی پاور ہاس میں تبدیل کرنے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں ہماری مدد کریں گی، صوبہ سندھ میں متعارف کرائے گئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ فارمولے کو سراہتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ (پی پی پی) موڈ کے تحت چلنے والے منصوبوں کے نتیجے میں تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گورننس اور شفافیت کو بڑھانا سندھ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کا ہدف رہا ہے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے دائرہ کار میں پی پی پی حکومت کی کوششوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ اکانومسٹ میگزین نے ایشیا میں جاری بہترین منصوبوں کی فہرست میں سندھ کے پی پی پی موڈ پروجیکٹس کو چھٹے نمبر پر رکھا ہے۔

تاجر برادری سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اگر حکومت نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کرے تو ہم مل کر بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں، کراچی جیسے بڑے شہر کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بھی ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ملک اور عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے آئوٹ آف باکس حل تلاش کرنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان معدنیات اور قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے، جبکہ جغرافیائی لحاظ سے بھی یہ بہت اہم ملک ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے دور صدارت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے بزنس کمیونٹی سے مشاورت کے بغیر کوئی معاشی پالیسی نہیں بنائی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تجارت کا فروغ اور معیشت کی مضبوطی پیپلز پارٹی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔