اسلام آباد۔24اپریل (اے پی پی):تجارتی آسانیاں پیدا کر کے اقتصادی ترقی اور کورونا وائرس کی وبا کے معاشی اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ تاریخی طور پر ایشیائی ممالک میں تجارت نے معاشی ترقی اور غربت میں کمی کے حوالہ سے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ ”ایشیاء و بحرالکاہل، ریجنل اکنامک آئوٹ لک” میں کہا ہے کہ ایشیاء و بحرالکاہل کی تاریخ گواہ ہے کہ ماضی میں بھی اس خطہ میں تجارت کے فروغ سے اقتصادی ترقی اور غربت میں کمی واقع ہوئی ہے۔
عالمی ادارہ نے کہا ہے کہ آسان تجارت کے حوالہ سے تجارتی مشکلات کے خاتمہ کے اقدامات کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ آئی ایم ایف نے ایشیاء و بحرالکاہل کے ممالک پر زور دیا ہے کہ تیز تر ترقی اور غربت کی شرح میں کمی کے اہداف کے حصول کیلئے تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے جس کیلئے زیادہ سے زیادہ تجارتی آسانیاں پیدا کرنا ہوں گی،
اس حوالہ سے ٹیرف، لائیسینسز، ادائیگیوں سمیت کرنسی ایکسچینج وغیرہ کے مسائل کے حل کو ترجیحات میں شامل کرنا ہو گا۔ عالمی ادارہ نے کہا ہے کہ ایشیاء و بحرالکاہل میں تجارتی آسانیوں سے خطہ کی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) میں سالانہ 1.6 فیصد اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف نے پیشن گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایشیائی ممالک میں سال 2024 میں جی ڈی پی کورونا کی عالمی وباسے قبل کے مقابلہ میں ایک کھرب ڈالر کم رہنے کا خدشہ ہے۔