تحریک انصاف کا لانگ مارچ‘ فرلانگ مارچ بن چکا ہے ،بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی ٹیم نے 98 فیصد سیلاب متاثرین تک کیش امداد پہنچا دی ، فیصل کریم کنڈی

248
تحریک انصاف کا لانگ مارچ‘ فرلانگ مارچ بن چکا ہے ،بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی ٹیم نے 98 فیصد سیلاب متاثرین تک کیش امداد پہنچا دی ، فیصل کریم کنڈی

اسلام آباد۔19نومبر (اے پی پی):معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا لانگ مارچ اب فرلانگ مارچ بن چکا ہے اور یہ ورک فرام ہوم ہے، قوی امید ہے کہ یہ پنجاب حکومت کی حدود سے آگے نہیں آئیں گے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی ٹیم نے دن رات ایک کر کے 98 فیصد سیلاب متاثرین تک 25 ہزار روپے کیش امداد پہنچا دی ہے، 15 دسمبر تک بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نیا سروے کیا جائے گا جس کے بعد توقع ہے کہ یہ تعداد 90 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

ہفتہ کو پیپلز سیکرٹریٹ میں نذیرڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے غربت کے خاتمے کی وزارت کو ٹاسک دیا گیا تھا اس میں 98 فیصد تک کامیابی حاصل کرلی ہے۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی ٹیم نے دن رات محنت کر کے یہ ٹاسک مکمل کیا جس پر اس ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، وہ متاثرہ علاقوں میں پہنچے اور متاثرین تک شفاف طریقے سے امانت پہنچائی۔ انہوں نے کہا کہ 27 لاکھ 59 ہزار 601 خاندان میں سے 26 لاکھ 87 ہزار 926 خاندانوں کو یہ پیسے مل چکے ہیں۔ 25 ہزار فی خاندان کیش دی گئی، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 36 ارب روپے 51 لاکھ سے زائد افراد کو دینے تھے ا ن میں سے 32 ارب 84 کروڑ روپے تقسیم کئے جا چکے ہیں‘ باقی رقم کی تقسیم جا ری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین میں سے جو خاندان ابھی تک کیش امداد سے محروم ہیں ‘مقامی ‘تحصیل اور ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے ان کی تلاش کر رہے ہیں، وہ اپنے علاقوں سے نقل مکانی کر چکے ہیں انہیں سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے بار بار اطلاع دی جارہی ہے کہ وہ اپنی رقم وصول کرلیں۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 15 دسمبر سے پہلے ڈائنامک سروے شروع کر رہے ہیں۔ سیلاب کے بعد جو غربت آئی ہے اس کے سروے کیلئے نادرا کے ساتھ معاہدہ ہو چکا ہے۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستفید کنندگان 82لاکھ ہیں ان کی تعداد اس سروے کے بعد 90 لاکھ تک پہنچنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ فوڈ آرگنائزیشن سے بات چیت کیلئے وفاقی وزیر دورہ پر ہیں وہ بھی جلد اپنی کارگزاری سے آگاہ کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں اس وقت بھی مختلف علاقوں میں پانی کھڑا ہے۔

بلوچستان میں بھی بڑے علاقے میں نقصانات ہوئے ہیں، پنجاب کے جنوبی اضلاع اور کے پی کےمیں بعض علاقے بری طرح متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سوات میں تاریخ کی سب سے بڑی نقل مکانی ہوئی ہم نے ان لوگوں کو ان کے گھروں میں آباد کیا۔ اسی طرح سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے متاثرین کو بھی ان کے گھروں میں آباد کریں گے۔

بحالی کے بعد ان کی تعمیر نو کا مرحلہ ہے، شرم الشیخ میں بامقصد اور کامیاب بات چیت ہوئی ، بلاول بھٹو زرداری نے خارجہ امور کے حوالے سے اپنی کامیابیوں سے گذشتہ روز تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ گذشتہ حکومت نے اپنے چار سالہ دور میں دوست ممالک کے ساتھ جو اختلافات پیدا کئے انہیں دور کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، ہم اپنے ہمسائیوں سے بات چیت کر رہے ہیں کیونکہ ہمسایہ نہیں بدلا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ جس وقت ہم ملکی معیشت اور اپنے خارجہ تعلقات بہتر بنانے میں مصروف ہیں ایسے میں جی ٹی روڈ پر ایک شو لگا ہوا ہے ، ہم نہ چاہتے ہوئے بھی قومی معاملات پر سلیکٹڈحکومت کے ساتھ کھڑے رہے لیکن موجودہ سیلاب کی آفت کے دوران پی ٹی آئی نے ایک تماشا لگا رکھا ہے۔ ٹیلی تھون میں جمع ہونے والے 15 ارب روپے کہاں تقسیم ہوئے ، اس حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے، ماضی میں بھی زکوٰة اور صدقات کی چوری پر بھی وہ سرٹیفائیڈ چور ڈکلیئر ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا لانگ مارچ نہیں بلکہ فرلانگ مارچ ہے۔ انہوں نے 15 دن گوجرانوالہ میں مس کال کے انتظار میں گزارے، انہیں توقع تھی کہ ماضی کی طرح گوجرانوالہ پہنچنے پر کسی اشارے پر لانگ مارچ ختم کردیں گے، انہوں نے بھی یہی سوچ رکھا تھا کہ یہاں چڑے کھائیں گے تاہم وہ کال کی انتظار میں ہی رہے۔ ہمیں اب بھی یہی توقع ہے کہ یہ پنجاب میں اپنی حکومت کے دائرے سے باہر نہیں آئیں گے۔ یہ اب لانگ مارچ نہیں بلکہ ورک فرام ہوم کر رہے ہیں،

انہوں نے کہا کہ ہم سیاست میں تشدد کا شکار رہے ہیں ہم اس کے حق میں نہیں ہیں۔ محترمہ پر کراچی میں ہونے والے حملے پر عمران خان نے جس طرح کا بیان دیا تھا یا احسن اقبال پر حملے میں جو بیان دیا تھا ہم اس سطح پر نہیں جائیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے سب سے پہلے عمران خان پر حملے کی مذمت کی تھی۔