تحریک انصاف کے منحرف اراکین کے خلاف نااہلی ریفرنس،الیکشن کمیشن نے سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی، منحرف ارکان سے تحریری جواب طلب

66
پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخاب ،چیف الیکشن کمشنر کی پولنگ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت

اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 20 منحرف اراکین کے خلاف نااہلی ریفرنس کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے ان ارکان سے تحریری جواب طلب کرلیے ہیں جبکہ چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ ریفرنس کا فیصلہ 30 دن میں کرلیں گے،کمیشن نے نورعالم خان کے وکیل کے کمیشن کے دائرہ اختیار پر اٹھائے اعتراض پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جمعرات کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپیکر کی جانب سے منحرف ارکان کے خلاف بجھوائے گئے ریفرنس کی سماعت کی۔پاکستان تحریک انصاف کے 20 منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس کی سماعت کے آغاز پر رکن قومی اسمبلی نور عالم خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن مکمل نہیں ہے اس لئے وہ یہ ریفرنس نہیں سن سکتا۔

اس دوران منحرف رکن نور عالم خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے اعتراض اٹھایا کہ عدالتی فیصلہ ہے کہ منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس مکمل بنچ ہی سن سکتا ہے۔

اس وقت کمیشن مکمل نہیں اس کے دو ممبران کا تقرر نہیں ہوا۔اس لئے وہ 63 اے کا کیس نہیں سن سکتا۔نورعالم خان نے پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ نہیں دیا۔منحرف اقلیتی رکن رمیش کمار نے کہا کہ انہوں نے نہ پارٹی چھوڑی، نہ پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیا۔تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ کمیشن کے دائرہ اختیار پر اعتراض درست نہیں،کمیشن کومکمل کرنا پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے اس میں الیکشن کمیشن کا کوئی قصور نہیں۔الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر اعتراض نہیں اٹھایا جاسکتا۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اس ریفرنس پر فیصلہ 30 دن میں کریں گے۔

تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ منحرف ارکان کے کیس الگ الگ کئے جائیں۔جس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ تمام کیسزایک ہی نوعیت کے ہیں ان کی الگ الگ تاریخوں پر سماعت نہیں کرسکتے۔کمیشن نے ریفرنس کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر اٹھائے گئےاعتراض پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ منحرفین ارکان کے خلاف ریفرنس کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ 6 مئی تک اپنا تحریری جواب جمع کروائیں۔