اسلام آباد۔1اکتوبر (اے پی پی):ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ تحقیق پر مبنی قانون سازی سماجی بہبود کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے اور عوامی فلاح کے لیے اصلاحات لانے کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی اقدامات سے آگاہی، اس سلسلے میں تیاری اور اہداف کا تعین نوجوان اراکین پارلیمنٹ کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں کو اللہ تعالی نے بےپناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے اور وہ اپنی صلاحیتوں کی بدولت ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار ینگ پارلیمنٹرین فارم (وای پی ایف) پاکستان انسٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز اور سگنیفائی کنسلٹنگ پرائیویٹ لیمٹڈ کے مابین ہونے والی مفاہمتی یادداشت کی دستخطی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مفاہمتی یادداشت ینگ پارلیمنٹرین فورم کے ممبران کی قانون سازی کے عمل میں استعداد کار میں اضافے اور وای پی ایف کے عوام کے ساتھ بہتر حکمرانی اور پائیدار امن کے لیے رابطوں میں اضافے سے متعلق ہے۔
ینگ پارلیمنٹرین فورم کی سیکرٹری جنرل ممبر قومی اسمبلی عظمی ٰ ریاض نے ملک میں نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ینگ پارلیمنٹرین فورم کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات اور مفاہمتی یادداشت کے اہم نکات سے آگاہ کیا۔
ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے وای پی ایف اور سگنیفائی کنسلٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کی کاوشوں کو سراہا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اس طرح کے اقدامات پرامن اور خوشحال پاکستان کی تعمیر کے لیے اہم کردار ادا کرینگے۔ مفاہمتی یادداشت کی تقریب میں سیکرٹری جنرل عظمیٰ ریاض، ممبر قومی اسمبلی مخدوم زین قریشی، چیف انٹرنل آڈیٹر پیپس قاضی شمس الدین، ہیڈ آف سٹریٹیجی زین بلوچ اور پروجیکٹ مینیجر سگنیفائی پرائیویٹ لمیٹڈ کومل خالد نے شرکت کی۔