ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

71

اسلام آباد ۔ 20 دسمبر (اے پی پی) دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان نے امریکا طالبان مذاکرات میں افغانستان میں امن و مصالحت کیلئے مشترکہ ذمہ داری کے تحت کردار ادا کیا ہے، طالبان پر ہمارا اثر محدود ہے، جناح ہاﺅس پر پاکستان کا کلیم برقرار ہے، بھارتی تحویل میں لینے کو کبھی بھی تسلیم نہیں کریں گے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں پر مظالم کی تحقیقات کیلئے بین الاقوامی اداروں کو جانے کی اجازت دے۔ جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران یو اے ای میں امریکا طالبان مذاکرات سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ہم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ طالبان پر ہمارا کوئی اثر نہیں تاہم طالبان پر ہمارا اثر محدود ہے، پاکستان نے یو اے ای میں امریکا طالبان مذاکرات میں افغانستان میں امن و مصالحت کیلئے مشترکہ ذمہ داری کے تحت کردار ادا کیا ہے اور ہمارے کردار کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان قیادت نے بھی مصالحتی اور امن کوششوں کی غرض سے پاکستان کے اقدامات کو سراہا ہے، پاکستان افغان تنازعہ کے حل کیلئے کوششوں میں تعاون کیلئے پرعزم ہے۔ ترجمان نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ممبئی میں جناح ہاﺅس پر ہمارا کلیم برقرار ہے، پاکستان اپنے دیرینہ مو¿قف سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا اور جناح ہاﺅس کو بھارتی تحویل میں لینے کو کبھی بھی تسلیم نہیں کریںگے، نئی دہلی نے بھی ہمارے دعوے کو تسلیم کیا تھا۔جناح ہاﺅس پر ہمارا دعویٰ رہے گا۔ ترجمان نے کشمیر سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی سخت مذمت کی جبکہ کشمیر پر ہمارا مو¿قف واضح ہے، کشمیری اپنے جائز حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں اور بھارت وہاں ظلم کے تمام حربے استعمال کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بےگناہ کشمیریوں پر مظالم کی تحقیقات کیلئے یو این فیکٹ فائنڈنگ مشن کو جانے کی اجازت دے۔ حامد نہال انصار سے متعلق ترجمان نے کہا کہ بھارتی شہری حامد نہال انصاری نے غیر قانونی طور پر سرحد پار کی تھی اور پھر جاسوسی کے الزام میں پکڑا گیا، عدالت نے اسے تین سال قید کی سزا سنائی تھی اور سزا مکمل ہونے پر رہا کرکے بھارتی حکام کے حوالہ کر دیا گیا۔ بنگلہ دیش اور بھارتی معاملات میں مداخلت کے حوالہ سے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔ ترجمان نے پاکستانیوں کی 44 چینی بیویوں کی جیلوں میں قید سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان میں 6 پاکستان میں مقیم،23 سنکیانگ میں اپنی مرضی سے رہ رہی ہیں، تین مختلف جرائم میں ملوث ہیں جبکہ 8 کو تربیت دی جا رہی ہے۔