اسلام آباد ۔ 17 اپریل (اے پی پی) ترجمان وزارتِ داخلہ نے خانانی اینڈ کالیا منی لانڈرنگ کیس سے متعلق شائع ہونے والے ایک اداریے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بڑی بدقسمتی ہے کہ ملکی مفاد میں اور نہایت نیک نیتی سے شروع کئے جانے والے کسی کام میں چند حلقوں کی جانب سے رہنمائی اور معاونت کی بجائے بے جا تنقید اور کیڑے نکالنے کی روش اختیار کی جاتی ہے۔ خانانی اینڈ کالیا کیس اس سلسلے میں ایک واضح مثال ہے۔ پیر کو اپنے ایک بیان میں ترجمان وزارت داخلہ نے کہا کہ وزیرِ داخلہ نے گذشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میں ایک اخباری خبر کی وضاحت کرتے ہوئے خانانی اینڈ کالیا کیس سے متعلق کچھ حقائق قوم کے سامنے رکھے۔ وزیرِ داخلہ کے بیان کو نظر انداز کرتے ہوئے اور صرف چند الفاظ پر زور دیتے ہوئے کچھ حلقوں کی جانب سے یہ کہا جا نا کہ ”وزیرِ داخلہ عوام کو مزید نئی اطلاعات فراہم کرنے کی بجائے کچھ کر کے دکھائیں“ یقیناً زمینی حقائق سے پہلو تہی کرنے کے مترادف ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایسے حلقے اس طرح کے بیانات داغنے سے پہلے کم از کم زمینی حقائق کا مطالعہ کریں تاکہ ان پر کسی حد تک اصل صورتحال واضح ہو سکے۔