اسلام آباد۔11جنوری (اے پی پی):ایشیائی ترقیاتی بینک کے ماہرین معاشیات نے کہاہے کہ براعظم کے ترقی پذیرممالک میں اشیائے خوراک کی قیمتوں میں 10 فیصداضافے سے مزید64 لاکھ شہری غربت کی لکیر سے نیچے جاسکتے ہیں۔یہ بات اے ڈی بی کی زراعت اورغذائی سلامتی بارے ایک حالیہ رپورٹ میں کہی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق زراعت خطے کی ترقی کے لیے اہم ہے، ایشیا کے ترقی پذیر ممالک میں تین میں سے ایک مزدور کا روزگار اب بھی شعبہ زراعت وابستہ ہے لیکن یہ شعبہ کم پیداوار اور آمدنی کی وجہ سے مشکلات کاشکارہے ۔
ایک اندازے کے مطابق ایشیائی خطے میں خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے پانچ میں سے چار لوگ دیہی علاقوں میں رہتے ہیں، اس صورتحال کے تناظرمیں زرعی پیداوار میں اضافہ غربت میں کمی اور خطے کی اقتصادی تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے اہمیت کاحامل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ایشیا میں زراعت کو طلب، آبادی، غیر موثر ویلیو چینز، موسمیاتی تبدیلی، اور پانی کی قلت کے چیلنجوں کا سامنا ہے،خطے میں بڑھتی خوشحالی کے باوجود غذائی قلت کے مسائل موجود ہیں ۔بینک کا کہنا ہے کہ پچھلی دو دہائیوں میں ایشیاکے ترقی پذیرممالک میں بھوک کے خلاف لڑائی میں نمایاں پیش رفت ہوئی جس سے 200 ملین سے زیادہ لوگوں کو غذائی قلت سے نجات ملی ، یہ پیشرفت متاثر کن ہے لیکن خطے میں 300 ملین سے زیادہ لوگ اب بھی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
ایشیائی ترقیاتی بینک خوراک کے تحفظ اور پائیدار ترقی کے لیے ایک جامع اورکثیرالجہتی حکمت عملی پرعمل پیراہے ، ادارہ خوراک کی پیداوار، پروسیسنگ، مارکیٹنگ اور ترسیل کے نیٹ ورکس کو مربوط کرنے میں مدد کر رہا ہے تاکہ خوراک اور زرعی ویلیو چینز کی لچک اور کارکردگی کو مضبوط کیا جا سکے۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ مستقبل میں ممکنہ غذائی بحران سے نمٹنے کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کرمختصر، درمیانی اورطویل المیعاد منصوبوں پرعمل پیراہے ۔