ترقی پسند معاشرے کی تشکیل کیلئے خواتین کی اقتصادی دھارے میں شمولیت اور ان کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی کا خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پیغام

94
سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا کراچی ایکسپریس کی بوگی میں آ تشزدگی میں ہونے والے جانی نقصان پر اظہار افسوس

اسلام آباد۔7مارچ (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے کہا ہے کہ ترقی پسند معاشرے کی تشکیل کے لیے خواتین کو اقتصادی دھارے میں شامل کرنا اور ان کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔ خواتین کو زندگی کے تمام شعبوں میں یکساں مواقع فراہم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ۔

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے الگ الگ پیغامات میں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خواتین کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئےکہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی جانب سے دی گئی سیاسی تربیت اور جدو جہد ہمارے لیے زاد راہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو اقتصادی شعبوں میں آگے لانے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خواتین کو قومی دھارے میں لانے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو پاکستان اور مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں جنہوں نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کے ذریعے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے ساتھ روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک اور ان کو جبر و تشد کا نشانہ بنانے کے معاملات پر عالمی برادری کو خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے اور قانون سازی کے لیے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اسلام خواتین کو مساوی حقوق اور احترام دیتا ہے اور صنفی امتیاز کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے بارے میں منفی سوچ اور رویوں کو بدلنے اور باہمی شراکت داری کے ذریعے خواتین کو معاشرے میں ان کا جائز مقام دیا جا سکتا ہے۔انہوں نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقتصادی شعبوں میں خواتین کو آگے لانے اور ان کی حوصلہ افزائی کے ذریعے انہیں معاشی طور پر بااختیار بنایا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے کہا کہ پاکستان کی آدھے سے زائد آبادی خواتین پر مشتمل ہے اور انہیں اقتصادی دھارے میں شامل کیے بغیر ملکی ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین خواتین کو جانی ومالی تحفظ ، کام ، کاروبار، تعلیم ، آزادی کے ساتھ پیشے کے انتخاب اور سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ضمانت دیتا ہے۔

انہوں نے ملک کی تعمیر وترقی میں خواتین کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کے وافر مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔