اسلام آباد۔14جون (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ترقی کے اثرات عوام تک پہنچانے کے لئے مقامی حکومتوں کے نظام کو یقینی بنانا ہو گا۔ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی سے ہی جمہوری نظام کاسفر مکمل ہو گا،پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیےمل کر کام کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو لوکل گورنمنٹ کے اختیارات پر منعقدہ نیشنل کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر نے اپنے خطاب میں بین الاقوامی شراکت داروں، سول سوسائٹی اور نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں۔ انہوں نے 2030 تک ایس ڈی جیز کے حصول کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی بحالی کے بینر تلے معیشت کا ستون اقتصادی ترقی اور استحکام کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ اس اسٹریٹجک ستون کے تحت وزارت نے بجٹ کا بڑا حصہ انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے مختص کیا ہے جس میں ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورکس، پاور پلانٹس اور صنعتی زونز کی تعمیر شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں سرمایہ کاری کو راغب کریں گی، کاروبار کو فروغ دیں گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی انفراسٹرکچر کی تزئین و آرائش کے لیے خاطر خواہ سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے بجٹ میں 131 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جو تعلیم کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ وزارت نے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں، ویسٹ مینجمنٹ، قدرتی وسائل کے تحفظ کے نظام اور پانی کی حفاظت کے لیے بھی فنڈز مختص کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خوراک میں خود کفیل بنانے کے لیے سبز انقلاب کے لئے نئے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے سماجی ترقی کے لیے بجٹ کا ایک اہم حصہ مختص کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 20 غریب ترین اضلاع کو ترقی دینے کے لیے ایک نیا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جمہوری حکومتوں نے مقامی حکومتوں کو اختیارات منتقل نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور ملک کی ترقی کے لیے مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانا ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ترقیاتی بجٹ کے لئے 550 ارب سے بڑھا کر 1150ارب مختص کئے ۔ پاکستان نے 2016 میں پائیدار ترقی کے اہداف کو قومی پالیسی کا حصہ بنایا۔ حکومت نے مقامی سطح تک اختیارات کو تفویض کرنے کے لئے سندھ، بلوچستان، کے پی کے اور اے جے کے میں مقامی حکومتوں کے الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنایا ۔
معاشرتی مساوات اور ترقی کے مساوی مواقع ملک کے لئے ناگزیر ہیں۔ مجموعی ترقی کے لئے مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانا مساوی ترقی کے لئے ضروری ہے ۔ پاکستان میں جمہوریت کا عمل مقامی حکومتوں کے بغیر نامکمل ہے ۔ ملک میں 20 کم ترقی یافتہ اضلاع کی ترقی کے لئے منصوبہ شروع کیا گیا ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو اختیارات تفویض کئے گئے ۔ صوبائی حکومتیں اختیارات مقامی حکومتوں تک منتقل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔ ملک کی معیشت کو سنگین چیلنجنز کا سامنا ہے ۔
ہمیں اپنی زندگی کا طرز عمل تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔ اپنی اپنی سطح پر ہر فرد کو ریفارمر کا کرادر ادا کرنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ کے مقرر کر دہ ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے کوشاں ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ جمہوریت کے فروغ کے لئے مقامی حکومتوں کو بااختیار بناتے ہوئے مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے اثرات عوام تک پہنچانے کے لئے مقامی حکومتوں کے نظام کو یقینی بنانا ہو گا۔ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی سے ہی جمہوری نظام کاسفر مکمل ہو گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کےگزشتہ دور حکومت میں پاکستان دنیا کی بڑی معیشت بن چکا تھا لیکن پی ٹی آئی کی ناقص اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے ملک معاشی بدحالی کا شکار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مشکل حالات سے نکالنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔وفاقی وزیر نے ملک کو درپیش معاشی چیلنجز پر بھی روشنی ڈالی، ان پر قابو پانے کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نےایک خوشحال مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے طرز زندگی اور ترجیحات میں تبدیلیوں پر بھی زور دیا اور کہا کہ سرکاری و نجی شعبہ جات باہمی تعاون سے ہی ملک کو معاشی مشکالت سے باہر نکالنے، اور ترقیاتی ایجنڈا کے موثر عمل درآمد کو یقینی بنا سکتے ہیں۔وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے حکومتی فائیو ایز 5Es))کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس فریم ورک کے تحت برآمدات، ڈیجٹل پاکستان، موسمیاتی تبدیلیوں پر لائحہ عمل اور منصوبہ جات، تعلیم، صحت اور سستی بجلی کی پیداوار، اور مساویانہ حقوق کی فراہمی حکومتی ترجیحاتی ایجنڈا میں شامل ہے۔
انہون نے کہ کہا کہ اگر فائیو ایز کو موثر طریقے سے نافظ کیا گیا تو ملک چند سالوں میں دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ حکومت نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، تعلیم، ماحولیاتی تحفظ، سماجی ترقی اور دیگر اہم شعبوں کے لیے خاطر خواہ فنڈز فراہم کیے ہیں۔ کانفرنس میں حکومتی نمائندوں، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور بین الاقوامی شراکت داروں نے شرکت کی۔