ترقی یافتہ ممالک کی سست شرح نمو کے باعث رواں سال 2021 کے دوران جنوبی ایشیا کے ممالک میں ترسیلات زر کی وصولیوں میں اضافہ کی شرح 3.5 فیصد رہے کا امکان ہے، ورلڈ بینک کی رپورٹ

102

اسلام آباد۔19مئی (اے پی پی):ترقی یافتہ ممالک کی سست شرح نمو کے باعث رواں سال 2021 کے دوران جنوبی ایشیا کے ممالک میں ترسیلات زر کی وصولیوں میں اضافہ کی شرح 3.5 فیصد رہے کا امکان ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2020 کے دوران جنوبی ایشیا کے ممالک میں ترسیلات زر کی وصولی میں 5.2 فیصد اضافہ ہواتھا اور دوران سال ان ممالک کو 147 ارب ڈالر کی ترسیلات زر کی گئی تھیں۔

جنوبی ایشیا کے خطے کو وصول ہونے ولی ترسیلات زر میں اضافہ کا بنیادی سبب پاکستان اور بنگلہ دیش کو بھیجی گئی رقوم میں ہونے والا نمایاں اضافہ رہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سال 2020 کے دوران پاکستان کی ترسیلات زر کی وصولیوں میں 17 فیصد اضافہ ہوا تھا اور ترسیلات کا حجم 26.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا۔ اس دوران سعودی عرب سے کی جانے والی ترسیلات میں 46 فیصد سے زیادہ جبکہ یورپی یونین کے ممالک سے رقوم کی وصولی میں 25 فیصد اور متحدہ عرب امارات سے بھیجی جانے والی رقوم میں 19 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیاتھا۔

عالمی بینک نے کہا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران بھی ترسیلات زر کی وصولیاں مستحکم رہی ہیں تاہم ترقی یافتہ ممالک اور بڑ ی معیشتوں کی اقتصادی شرح نمو میں سست رفتار بڑھوتری کے باعث خدشہ ہے کہ رواں سال 2021 کے دوران جنوبی ایشیا کے ممالک کو بھیجی جانے والی رقوم میں اضافہ کی شرح 3.5 فیصد تک کم ہو سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کووڈ۔19 کی عالمی اقتصادی صورتحال کی وجہ سے دنیا بھر میں معاشی سرگرمیوں میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کے وسائل آمدنی بھی متاثر ہوئے ہیں تاہم ترسیلات زر کی وصولیوں کی شرح سال 2020 کے مقابلہ میں مستحکم رہی ہے۔