انقرہ ۔ 31 مارچ (اے پی پی) ترکی نے کہا ہے کہ وہ روس کے ساتھ ایئر ڈیفنس سسٹم کے اپنے معاہدے پر عمل درآمد کرے گا،انقرہ نے اپنے فیصلے کا اعلان اس کے بعد کیا جب چار امریکی سینیٹروں نے ایوان میں ایک بل متعارف کرایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر ترکی نے امریکا کی مخالفت کو نظر انداز کرتے ہوئے روس سے ایس۔ 400 فضائی دفاعی نظام خریدا تو اسے ایف۔35 لڑاکا طیاروں کی فراہمی روک دی جائے۔ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاﺅش اوگلو نے اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا ہے کہ اتفاق رائے ہونے کے بعد دونوں ممالک نے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہ ایک قانونی معاہدہ ہے اور ہم ڈیفنس سسٹم کی فراہمی پر بات چیت کر رہے ہیں۔امریکا کی دونوں سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹروں نے جمعرات کو ایک بل متعارف کرایا جس میں کہا گیا ہے کہ امریکا اس وقت تک ترکی کو ایف ۔ 35 لڑاکا جیٹ طیارے فراہم نہ کرے جب تک انقرہ یہ تصدیق نہ کرے کہ وہ روس سے ایس۔400 ایئر ڈیفنس سسٹم نہیں خریدے گا۔چاﺅش اوگلو نے کہا کہ انہیں امریکا کی طرف سے متضاد بیانات موصول ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انقرہ لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے تیار کردہ طیاروں ایف ۔35 سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ترکی ٹریلین ڈالر پراجیکٹ ایف ۔35 کا پیداواری پارٹنر ہے جبکہ امریکا نیٹو کے اتحادی ہونے کے ناطے روس سے اس کا فضائی دفاعی نظام خریدنے کی مخالفت کرتا ہے۔