اسلام آباد ۔ 23 ستمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے ترک صدر طیب اردوان کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کرنے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر پر ایک مضبوط موقف اپنایا ہے اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور کشمیریوں کے موقف کی بھرپور حمایت کی ہے، مسئلہ کشمیر پر ترکی کے مضبوط موقف کو پوری پاکستانی قوم قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ بدھ کو اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیرنے کہا کہ ترکی اور پاکستان دہائیوں پر مبنی مذہبی، تہذیب و تمدن اور بھائی چارے کے مضبوط رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ترکی کی جانب سے غیر مشروط حمایت سے مظلوم کشمیری عوام کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جو گذشتہ ستر سالوں سے اپنے حق خودارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ترک صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کی تھی اور اس سال دوبارہ ترک صدر نے مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک موقف اپنا کر ثابت کر دیا ہے کہ ترک حکومت اور عوام کے دل پاکستانی اور کشمیری عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں ۔ وفاقی وزیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات وقت گزرنے کے ساتھ اور مضبوط تر ہو رہے ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے دنیا کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اپنے خطاب میں مسلہ کشمیر کو بھرپور انداز سے اجاگر کریں گے، انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ حق خودارادیت کے حصول تک پاکستان کشمیریوں کے حقوق کی آواز دنیا کے تمام فورمز پر پر زور انداز سے اجاگر کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔