اقوام متحدہ ۔22ستمبر (اے پی پی):ترک صدر رجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس میں اپنے خطاب میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پاکستان اور بھارت کے مابین طویل مدت سے حل طلب مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا ہے۔
انہوں نے گزشتہ روز 193 رکنی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ ہمار اب بھی وہی موقف ہے کہ فریقین کے درمیان بات چیت اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 74 سال سےجاری جموں و کشمیر کے مسئلے کا حل نکالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ترکی کشمیریوں کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ پانچ بڑی طاقتوں کے علاوہ بھی دنیا بہت بڑ ی ہے ۔ہم سمجھتے ہیں کہ درپیش چیلنجز کے باوجود دنیا میں انصاف کا فروغ ممکن ہے۔ ہم مل کرایسی دنیا بنا سکتے ہیں جہاں امن، استحکام ، خوشحالی اور خوشی ہو۔
جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاسوں میں مسلسل مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے والے ترک صدر نے اسمبلی کے 75 ویں اجلاس میں بھی کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر ایک سلگتا ہوا تنازع ہے جو جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے بھی مرکزی حیثیت رکھتا ہے اور جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے اقدام نے تنازع کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ جس پر بھارت نے دعوی کیا تھا کہ جموں و کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔