اسلام آباد۔12جولائی (اے پی پی):وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے اسرائیل کے پاکستان کے اندر انسانی حقوق کے حوالے سے بیان پر کہا ہے کہ تعجب ہے کہ فلسطین کے مظلوم عوام پر مظالم ڈھانے اور ان کی نسل کشی کرنے والا ملک اسرائیل پاکستان کے اندرونی معاملے پر انسانی حقوق کی بات کررہا ہے، ایک سیاسی جماعت کی طرف سے 9 مئی کو ملک بھر میں حساس تنصیبات پر حملے کیے گئے، ایم ایم عالم کے تاریخی جہاز کی بے حرمتی کی گئی اور جناح ہاؤس پر حملہ کیا گیا ۔
وزیر مملکت نے بدھ کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے فلسطینیوں پر مظالم کےبارے میں سب جانتے ہیں، اسرائیل کے بیان سے متعلق سوال ہیں جن کے جواب شاید کوئی نہ دے، 9 مئی کے واقعات کے بعد اسرائیل کو پاکستان میں انسانی حقوق کا خیال کیوں آیا؟ ۔ ظلم و بربریت کرنے والوں سے سوال ہونے چاہئیں نہ کہ انکو جواب دیے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسی ماں باپ کیلئے دنیا کا سب سے بڑا اثاثہ ان کے بچے ہوتے ہیں ایک ویڈیو کلپ دیکھا جس میں اسرائیلی بمباری کی وجہ سے چھت گری جس میں بچے شہید ہو گئے جب وہاں صحافی پہنچے تو ماں باپ کفن کا کپڑا لاشوں سے ہٹا ہٹا کر دکھا رہے تھے یہ ہے وہ ملک جو انسانی حقوق کی پامالی پر تبصرہ فرما رہا ہے۔
انہوں نے کہ اسی طرح ایک اور کلپ میں اسرائیلی فائر کر رہے ہیں اور خواتین بچے جان سے جا رہے تھے، اسرائیل جیسا گھناؤنا اور ظالم ملک پاکستان کے بارے میں بات کر رہا ہے۔اسرائیل سے زیادہ انسانی حقوق کی پامالی کا گھناؤنا ریکارڈ کسی کے پاس نہیں،فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے والا ملک انسانی حقوق کی بات کررہا ہے۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ سوال یہ اہم ہے کہ کون کہہ رہا ہے ، کیوں کہہ رہا ہے اور کب کہہ رہا ۔
انہوں نے کہا کہ یہاں ہمارے سامنے9 مئی کو سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے کچھ لوگوں نے اہم جگہوں کے دروازے توڑے ، پتھر مارے اور کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ بھی کیا۔مصدق ملک نے کہا کہ دشمن تو آج تک پاکستان کا کچھ نہیں کر سکا البتہ سیاسی مقاصد حاصل کرنے والے لوگ وہاں گئے اور اس عمارت کو آگ لگا دی،یہ کیسا احتجاج تھا کہ آپ گھروں کو آگ لگا دیں ۔
وزیر مملکت نے کہا کہ سیاسی جماعت کے اس اقدام پر انڈیا نے سیاسی جماعت کے لیڈر کی تعریفیں کیں کہ وہ بہادر ہے جو کام ہم نہ کر سکے وہ اس نے کر دیکھایا ۔ مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ان سے کوئی نہ پوچھے جنہوں نے شہداء کی قبروں پر حملہ کیا ، جہاز گرائے ، ایسے افراد کو شامل تفتیش کیا جائے اور ان کی نشاندہی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے جرم کیا ہے تو پاکستان کے آئین کے مطابق انکا ٹرائل ہوگا،تعجب ہے ان باتوں پر کہا جا رہا ہے کہ انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے، اسرائیل ایسے افراد کا دفاع کیوں کر رہا ہے، درحقیقت اسرائیل 9 مئی کے واقعات کا دفاع کر رہا ہے ایسے لوگوں کا دفاع جنہوں نے ملک میں غدر مچانے کی کوشش کی ۔
وزیر مملکت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیڈر کی کس بات کو مانا جائے سائفر والی امریکہ والی یا اسرائیل والی ؟ کبھی یہ کہتے ہیں امریکہ نے سازش کی اور پھر امریکہ سے مدد مانگ رہے ہوتے ہیں کہ ہمارے حق میں خط لکھیں ،ا ٓپ کی کس بات پر یقین کیا جائے ایک ہفتہ کوئی بیانیہ دوسرے ہفتے کوئی اور بیانیہ، آپ کی شخصیت میں ٹھہراو کیوں نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ آپ سے ہماری درخواست ہے کہ سیاست کی زد میں صرف سیاسی حریف ہونے چاہئیں اور وہ بھی سیاسی مقدمہ میں ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے، چھوڑ دیں ایسی سیاست اور ملک کی ترقی کی بات کریں ، پاکستان کو آگے بڑھانے کی بات کریں اور آگے بڑھیں ملک کا ہاتھ تھامیں انویسٹمنٹ کی بات کریں معیشت کی بہتری کے لئے ساتھ چلیں اور وطن عزیز کے بچوں کو امید دلائیں کیوں کہ پوری دنیا میں اتنی نا امیدی کہیں نہیں پھیلائی جاتی۔