اسلام آباد۔15جولائی (اے پی پی):ملک میں تعلیمی ایمرجنسی کو مدنظر رکھتے ہوئے تعلیمی بجٹ جی ڈی پی کا 1.5 فیصد سے بڑھ کر 1.91 فیصد کر دیا گیا ہے ، وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اپنے بجٹ کی منظوری دے دی ہے جو پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں پیش کئے گئے تھے۔
وزارت تعلیم کے حکام نے بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے 25۔2024 کے لئے اپنے سالانہ بجٹ گوشوارے شائع کئے ہیں جس میں موجودہ اور ترقی کے عنوانات کے تحت تعلیم کے لئے مختص بجٹ کو نمایاں کیا گیا ہے۔ تمام صوبائی/علاقائی حکومتوں نے بھی تعلیمی بجٹ میں 15 سے 20 فیصد تک کا تعلیمی بجٹ مختص کیا ہے۔ جی ڈی پی کے 4 فیصد کے بین الاقوامی عزم کو پورا کرنے کے لئے 4242 ارب روپے درکار ہیں۔ وفاقی حکومت نے 215 ارب، پنجاب نے 673 ارب، سندھ نے 508 ارب، کے پی کے نے 393 ارب، بلوچستان نے 162 ارب، آزاد جموں و کشمیر نے 48 ارب جبکہ گلگت بلتستان نے 33 ارب مختص کئے ہیں۔ وفاق نے کل 215 ارب مختص کئے ہیں جس میں 46 فیصد ترقی کے لئے اور 54 فیصد موجودہ اخراجات کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔