لاہور۔26جنوری (اے پی پی):صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تمام سٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ بچوں کے سکولوں میں داخلے کو یقینی بنائیں اور تمام ایف ایس سی کے کوالیفائیڈ طلبا کو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بھیجا جائے،ملک میں پرائمری کے بچوں کے سکولوں میں اندراج کی شرح صرف 68فیصد ہے جبکہ ہمسایہ ملک میں یہ شرح 98فیصد جبکہ ہائر ایجوکیشن میں داخلوں کی شرح صرف 9فیصد ہے اور اگر اس کا موازنہ دیگر علاقائی ممالک سے کیا جائے تو وہاں اس کی شرح 60فیصد ہے جو کہ ملک میں معاشی اور واقتصادی ترقی کی رفتار کے حصول اور معیاری انسانی وسائل کی ضروریات کے لیے انتہائی نا کافی ہے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب میں یونیورسٹی کے فیکلٹی ،طلبہ اور انکے والدین نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ سکول جانے والی عمر کے تمام بچوں کو سکولوں میں جانا چاہئے اور کوئی بچہ بھی تعلیم سے محروم نہیں رہنا چاہئے جوکہ ملک کی ترقی کیلئے لازم ہے ۔انہوں نے کہا کہ جنوب ایشائی خطے کے ممالک سے اگر موازنہ کیا جائے تو پاکستان میں پرائمری سطح پر سکولوں میں بچوں کا اندراج صرف 68فیصد ہے جبکہ ہمسایہ ملک میں یہ شرح 98فیصد ہے۔انہوں نے کہا کہ پرائمری سطح پر سکولوں میں بچوں کے اندراج کی اتنی کم شرح خطرے کی علامت ہے اور پوری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔
صدرمملکت نے کہا کہ یونیورسٹیاں طلبہ کو داخلے نہ دیکر عام طور پر فخر محسوس کرتی ہیں جبکہ ہزاروں طلبا کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اعلیٰ تعلم حاصل کریں ۔انہوں نے کہا کہ یہ عمل ٹھیک نہیں اور اس کی حوصلہ شکنی کرنے کی اشد ضرورت ہے انہوں نے ملک کے سرکاری اور الحاق شدہ اعلیٰ تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ تمام طلبا جو اپنی صلاحیتوں اور استعداد کار کو بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں ان کے مذکورہ تعلیمی اداروں میں 100فیصد داخلوں کو یقینی بنانا چاہئے تاکہ اعلیٰ تعلیم سے مزین گریجویٹس آن لائن اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں ۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ ایک تعلیم یافتہ اور مہارت یافتہ نوجوان افرادی قوت لک کو آگے بڑھانے کیلئے اپنا کردار ادا کرسکے لیکن بد قسمتی سے آئی ٹی کی تعلیم میں سالانہ 27ہزار آئی ٹی کے تعلیم یافتہ نواجوان پیدا ہورہے ہیں جو کہ بہت کم ہیں جبکہ اس کا موازنہ اگر ہمسایہ ممالک سے کیا جائے تو وہاں ہرسال 8لاکھ آئی ٹی گریجویٹس پیدا ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گریجویٹس کی تعداد بڑھانے کیلئے ہمیں اپنے تعلیمی ام کو انٹر نیٹ بیسڈ آن لائن کرنا ہوگا جو کہ مختلف ممالک میں کامیابی سے چل رہا ہے ۔
صدرمملکت نے کہا کہ مسلم معاشرے ماضی میں نئے علوم سے خائف تھے اور جدت ،ایجادات اورقربانی دیکر سائنسی ،سماجی اور انتظامی شعبوں میں ترقی حاصل کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے تھے اور اسی لیے وہ لوگ دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت پیچھے رہ گئے ۔انہوں نے کہا کہ سرسید احمد خان تعلیم کی اہمت کو صحیح محسوس کرتے تھے اور 1857کی جنگ آزادی کے بعد انہوں نے مسلمانوں کو جدید علوم حاصل کرنے پر زور دیا تاکہ مسلمان بھی دنیا کے شانہ بشانہ اپنا کھویا ہوا مقام واپس حاصل کرسکیں ۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اب تک ہم صرف 68فیصد پرائمری کے بچوں کو ہی سکولوں میں داخل کرا سکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ابھی سے یہ سلسلہ باقا عدہ شروع کیا جائے تو سکولوں میں 100فیصد داخلوں کی شرح کے حصول کیلئے10سال کا عر صہ درکار ہے۔صدرمملکت نے مزید کہا کہ بطور قوم ہمیں اپنی توجہ طاقت کی سیاست سے ہٹانے کی ضرورت ہے اور اپنی تمام تر توجہ اپنی نوجوان نسل اور بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی پر مرکوز کرنا ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ،ہائر ایجو کیشن کمیشن اور سرکاری ونجی تعلیمی اداروں کو مل کر ایسا لائحہ عمل مرتب کرنا چاہئے کہ اعلیٰ تعلیم کیلئے کسی طالب علم کو کسی بھی وجوہات کی بنا پر داخلہ لینے سے روکنا نہیں چاہئے۔صدر مملکت نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی نوجوانوں کو معیاری اور کم اخراجات پر بہترین تعلیمی سہولیات فراہم کررہے ہیں جبکہ ورچوئل یونیورسٹی کا افغانستان ،مسلم ودیگر ممالک کے طلبا کو کم خرچ پر معیاری تعلیم کی فراہمی کا منصوبہ نہایت قابل تقلید ہے ۔
قبل ازیں ریکٹر ورچوئل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ارشد سلیم بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ورچوئل یونیورسٹی 2002میں قائم ہوئی جو ملک کے نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبہ میں مہارت کی تربیت فراہم کررہی ہے جوکہ داخلوں کے حوالے سے پاکستان کی بڑی یونیورسٹیوں میں شمار ہوتی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ورچوئل یونیورسٹی میں اس وقت 1لاکھ 60ہزار طالب علم اعلیٰ تعلیم سے مستفید ہورہے ہیں
جبکہ یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی پروگرامز کے تحت 8ہزار غیر ملکی طلبا بھی یہاں زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ورچوئل یونیورسٹی ملک میں معیاری کم لاگت اور جدید تعلیم فراہم کررہی ہے دوسری جانب مستحق طلبا کو سکالر شپس بھی فراہم کی جارہی ہیں جس میں مختلف تعلیمی کورسزمیں مہارت حاصل کررہے ہیں ۔آخر میں صدر مملکت نے ورچوئل یونیورسٹی کے مختلف شعبوں میں نمایا ں کارکردگی کے حامل طلبا وطالبات میں ڈگریاں ،گولڈ میڈلز اور میرٹ سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیے۔