اسلام آباد۔11ستمبر (اے پی پی):نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ جمہوریت اور آئین کی مضبوطی کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کرچلنا چاہئے، آپس میں الجھتے رہیں گے توپارلیمان کا وقار مجروح ہوگا۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے ڈپٹی وزیراعظم محمد اسحاق ڈارنے کہاکہ سیاست ضرورکرنا چاہیے لیکن سرخ لکیر کوعبورنہیں کرنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں میثاق جمہوریت کیلئے فروری 2002 میں پی پی پی اور مسلم لیگ کے درمیان بات چیت شروع ہوئی ، اس سے پہلے ہماری ایک تلخ تاریخ رہی تھی، دونوں جماعتوں نے آئین کی بحالی اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے مئی 2005میں میثاق جمہوریت پردستخط کئے، اس کے بعددیگرتمام سیاسی جماعتوں کو بھی دعوت دی گئی ، اس میں عمران خان خودموجودتھے، اس دستاویز کی تمام جماعتوں نے توثیق کی ۔
انہوں نے کہاکہ اگرہم آپس میں الجھتے رہیں گے توپارلیمان کا وقار مجروح ہوگا۔ گزشتہ دورحکومت میں اگرپروڈکشن آرڈرزجاری نہیں ہوئے تو ضروری نہیں کہ اب جاری نہ ہوں۔ انہوں نے کہاکہ جس کمیٹی کی بات ہورہی ہے وہ اس کمیٹی کی تائیدکرتے ہیں، ہمیں کھلے دل سے دیکھنا چاہئے کہ وہ ملک جو2017 تک دنیا کی 24ویں بڑی معیشت تھا وہ 2022 میں 47 ویں معیشت کیسے بنا ۔ ہمیں دیکھنا چاہئے کہ انسداددہشت گردی پراربوں ڈالرخرچ ہوئے اور دہشت گردی ختم ہوئی توکیا وجوہات ہیں کہ وہ دہشت گردی دوبارہ تیزی کے ساتھ سراٹھارہی ہے، ہمیں اس کاتجزیہ کرنا چاہئے ۔ پروڈکشن آرڈر سپیکر کااستحقاق ہے، سپیکر تمام جماعتوں کی کمیٹی بنائے اور کیلئے جینوین ٹی او آرز دیں تاکہ ملکی مسائل کے حل کیلئے کسی راستے کاتعین ہوسکے۔ حکومت اس ضمن میں مکمل معاونت فراہم کرے گی۔