اسلام آباد۔23اکتوبر (اے پی پی):قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ اس وقت تمام صوبوں میں ریلوے کی 4400.68 ایکڑ اراضی غیر قانونی قبضے میں ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں مولانا عبدالاکبر چترالی کے سوال پر وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی طرف سے ایوان کو تحریری طور پر آگاہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا میں ریلوے کی 381.6‘ پنجاب میں 1937.68 ‘ سندھ میں 1510.12 اور بلوچستان میں ریلویز کی 571.28 ایکڑ اراضی پر غیر قانونی قبضہ ہے۔ ایوان کو بتایا گیا کہ اب تک چاروں صوبوں میں غیر قانونی قابضین سے ریلوے کی 305.65 ایکڑ اراضی واگزار کرائی گئی ہے جن میں کمرشل اراضی 75.43 ایکڑ ‘ رہائشی 27.57 اور زرعی اراضی 202.65 ایکڑ ہے۔ ایوان کو بتایا گیا کہ پاکستان ریلوے کی اراضی بنیادی طور پر آپریشنل مقاصد کے لئے استعمال کی جاتی ہے یا اسے مستقبل کے توسیعی و ترقیاتی منصوبوں کے لئے رکھا جاتا ہے۔ پاکستان ریلوے انجینئرنگ کوڈ پیرا 607 کے مطابق کمرشل اور زرعی مقاصد کے لئے تمام نیٹ ورک میں اپنی فاضل اراضی پٹے پر بھی دیتا ہے۔ یہ اراضی شفاف انداز میں اخبار میں اشتہار کے بعد بذریعہ مسابقتی بولی پٹے پر دی جاتی ہے۔