بیجنگ۔3ستمبر (اے پی پی):چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ تمام ممالک کے عوام کے ساتھ مل کر بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کرنے کے لئے پرعزم ہیں، چین کی پیپلز لبریشن آرمی قابل اعتماد اور ہیرو ز سے بھرپور فوج ہے، جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ عظیم جدوجہد تھی،وہ جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ میں فتح کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پربدھ کو چین کے دارالحکومت بیجنگ کے تھیان آن من اسکوائر میں شاندار تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سکریٹری، عوامی جمہوریہ چین کے صدر اور سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہم جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور فسطائیت مخالف عالمی جنگ کی فتح کی80ویں سالگرہ کی پروقار تقریب کا انعقاد کررہے ہیں تاکہ تاریخ کی یاد میں شہداکو خراجِ عقیدت پیش کیا جائے اور امن کاتحفط کرنے کےساتھ ساتھ بہترمستقبل تخلیق کیا جائے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی، قومی عوامی کانگریس، ریاستی کونسل، چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی، مرکزی فوجی کمیشن کی جانب سے ان تمام سپاہیوں، بزرگ ساتھیوں، محب وطن شخصیات اور کمانڈروں کو ،جنہوں نے مزاحمتی جنگ میں حصہ لیا تھا اور ان تمام ملکی اور سمندر پار چینیوں کو جنہوں نے اس جنگ کی عظیم فتح کے لئے اہم خدمات سرانجام دی تھیں، بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ان غیرملکی حکومتوں اور بین الاقوامی دوستوں کا،
جنہوں نے اس جنگ میں چینی عوام کو مدد فراہم کی تھی، تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں اور آج کی تقریب میں شریک متعدد ممالک کے مہمانوں کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرتے ہیں۔شی جن پھنگ نے کہا کہ جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ ایک عظیم اور نہایت کٹھن جدوجہد تھی۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی تجویز پر قائم کردہ متحدہ قومی محاذ کے پرچم تلے چینی عوام نے پختہ عزم کے ساتھ طاقتور دشمن کا مقابلہ کیا اور انتہائی استقامت کےساتھ جدید دور میں بیرونی جارحیت کے خلاف پہلی کامل فتح حاصل کی۔جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ فسطائیت مخالف عالمی جنگ کا اہم حصہ ہے۔
چینی عوام نے عظیم قومی قربانیوں سے انسانی تہذیبوں اور عالمی امن کے تحفظ کے لئے زبردست خدمات سرانجام دیں۔صدر شی نے کہا کہ تاریخ ہمیں متنبہ کرتی ہے کہ بنی نوع انسان کا مستقبل ایک دوسرے سے منسلک ہے۔مختلف ممالک اور اقوام صرف مساوات، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون کے ذریعے ہی مشترکہ سلامتی کا تحفظ کرسکتے ہیں، جنگ کی بنیادی وجوہات کا خاتمہ کر سکتے ہیں اور تاریخ کا المیہ دہرانےسے بچ سکتے ہیں۔صدر شی نے کہا کہ چینی قوم بربریت سے بےخوف خود انحصاری پر قائم عظیم قوم ہے۔
اس زمانے میں انصاف و بے انصافی، روشنی و تاریکی اور ترقی و ابتری کے درمیان موت اور زندگی کے مقابلے میں چینی عوام نے متحدہوکر ملک کی بقا، قوم کے احیااور انسانی انصاف کے لئے کٹھن جدو جہد کی۔ آج بنی نوع انسان کو ایک بار پھر امن یا جنگ، مکالمہ یا تصادم، مشترکہ جیت یا زیرو سم کا انتخاب کرنا ہے۔ چینی عوام ثابت قدمی کے ساتھ تاریخ کی درست سمت اور انسانی تہذیب کی ترقی کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور پرامن ترقی کی راہ پر گامزن رہتے ہوئے تمام ممالک کے عوام کے ساتھ مل کر بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔
صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی ہمیشہ سی پی سی اور عوام کے لئے قابل اعتماد اور ہیرو ز سے بھرپور فوج ہے۔ تمام فوجیوں کو ایمانداری کے ساتھ اپنے مقدس فرائض سر انجام دیتے ہوئے عالمی حوالے سے پہلے درجے کی افواج کی تعمیر کو تیز تر کرنا ہوگا اور مضبوطی کے ساتھ قومی خودمختاری، وحدت اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کرنی ہوگی تاکہ چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کی تکمیل کے لئے اسٹرٹیجک حمایت فراہم کی جائے اور عالمی امن وترقی کے لئے مزید اہم کردار ادا کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ تاریخ ماضی کو ساتھ لے کر مستقبل کی رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
نئے دور کے نئے سفر میں ملک بھر میں تمام قومیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مضبوط قیادت میں مارکسزم، لینن ازم ، ماؤ زے تنگ کے نظریات، تنگ شاؤ پھینگ تھیوری، "تین نمائندوں”کے اہم نظریات، ترقی کے سائنسی تصور پر قائم رہتے ہوئے اور نئے دور میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظریات پر جامع طور پر عمل درآمد کرتے ہوئے چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ راستے پر ثابت قدمی کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ہم متحد ہو کر مزاحمتی جنگ کے عظیم جذبے کو آگے بڑھاتے ہوئے محنت اور بہادری کے ساتھ چینی طرز کی جدید کاری کے ذریعے ملک کو طاقتور بنانے کے عمل اور قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کو جامع طور پر فروغ دینے کے لئے جدوجہد کریں گے۔چینی صدر نے کہا کہ چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کا راستہ روکا نہیں جاسکتا اور بنی نوع انسان کی امن و ترقی کا عظیم نصب العین یقیناً کامیابی سے ہمکنار ہوگا۔