لاہور۔5مئی (اے پی پی):سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ تنازعات کو حل کرنے کا بہترین راستہ جنگ نہیں بلکہ مذاکرات ہیں اور امن کو ہر حال میں ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔ پیر کو یہاں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جدید سفارتکاری کی زبان میں غلبہ طاقت نہیں بلکہ مفاہمت میں پنہاں ہے، مفاہمت و مکالمہ سفارتکاری اور باہمی تعاون کے ساتھ مسائل کے حل کی علامت ہے جبکہ انسانیت حکمت اور رواداری پر زور دیتی ہے،امن آنے والی نسلوں کے لئے استحکام کی میراث ہے
امن مہذب دنیا کی عالمی تحریکوں سے ہم آہنگ ہے اور تنہائی پر کثیرالجہتی کو ترجیح دیتا ہے۔ افتخار علی ملک نے جنوبی ایشیائی رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ انا پر ہمدردی اور رحمدلی کو ترجیح دیں اور اس بات کو تسلیم کریں کہ حقیقی خوشحالی حکمت میں ہے، مکالمے کو اپنا کر ہی خطہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے، اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ آنے والی نسلیں راکھ کی نہیں بلکہ امن اور استحکام کی وارث ہوں، ہم راکھ کے معمار نہ بنیں کیونکہ جنگ ملکوں اور قوموں کو کھنڈرات میں بدل دیتی ہے
انہوں نے خبردار کیا کہ تنازعات ترقی کو ختم اور ویرانی و تباہی کو جنم دیتے ہیں اس لئے ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ آنے والی نسلوں کیلئے ہم نے کھنڈرات اور راکھ کے ڈھیر چھوڑنے ہیں یا انہیں ترقی، خوشحالی اور امن کی میراث دینی ہے ۔