توانائی، ٹیکسیشن، ایس او ایز اور پبلک فنانس سمیت مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کاعمل جاری ہے ،وفاقی وزیرخزانہ

58
Federal Finance Minister Muhammad Aurangzeb
Finance Minister Muhammad Aurangzeb

اسلام آباد۔3فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ توانائی،ٹیکسیشن،ایس اوایز اور پبلک فنانس سمیت مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کاعمل جاری ہے،تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ طبقے پر ٹیکسوں کا بوجھ غیرمتناسب ہے، زرعی انکم ٹیکس کے حوالہ سے پیشرفت ہوئی ہے۔پیرکویہاں اسلام آبادچیمبرمیں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ محصولات بڑھانے کیلئے ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں استعداد کار کو بہتر بناناہے۔

انہوں نے کہاکہ توانائی،ٹیکسیشن،ایس او ایز اور پبلک فنانس سمیت مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کاعمل جاری ہے،اس کے تحٹ مقداری اور ڈھانچہ جاتی بنچ مارک ہوتے ہیں،ڈھانچہ جاتی بنچ مارک کے ضمن میں قومی مالیاتی معاہدے پردستخط ہو چکے ہیں،خیبرپختونخوا کے بعدسندھ نے بھی زرعی انکم ٹیکس کے حوالہ سے پیشرفت کی ہے،بلوچستان بھی اس ضمن میں اقدامات کرے گا۔انہوں نے کہاکہ کہیں سے ہمیں آغاز تو کرنا ہو گا،تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ طبقے پر ٹیکسوں کابوجھ غیرمتناسب ہے، اگرٹیکس کی بنیادمیں وسعت لائی جائے تویہ بوجھ مساوی ہوجائیگا، زرعی انکم ٹیکس کے حوالہ سے پیشرفت خوش آئندہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں امیدہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ چھ ماہ کے جائزے میں پاکستان اچھی حالت میں ہوگا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ بجٹ سازی کاعمل شروع ہوچکاہے، تاجروں اورسرمایہ کاروں کی تجاویز لئے جارہے ہیں، 7فروری تک تمام چیمبرز اوروزارتوں وڈویژنز سے تجاویز اورسفارشات طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ خودمختلف چیمبرزمیں جائیں گے اورتمام تجاویز لیں گے، پاکستان اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام میں ہے، اس پروگرام کے مطابق ان تجاویزاورسفارشات کاجائزہ لیا جائےگا۔