توانائی اورکیپٹل مارکیٹس میں اصلاحات کے پروگرام پرعمل درآمد جاری ہے، عمرایوب خان

91

اسلام آباد۔15نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیراقتصادی امورعمرایوب خان نے کہاہے کہ شہروں کی آبادی میں بالخصوص اور مجموعی آبادی میں بالعموم اضافہ کے پیش نظر خدمات کا شعبہ موجودہ حکومت کا ترجیحی شعبہ ہے، توانائی اورکیپٹل مارکیٹس میں اصلاحات کے پروگرام پرعمل درآمد جاری ہے۔انہوں نے یہ بات ایشیائی ترقیاتی بنک میں امریکہ کے متبادل ایگزیکٹو ڈائریکٹر جان ہرلے سے ملاقات میں کہی ہے ۔

پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر،سیکرٹری اقتصادی امور نور احمد، اوربینک کیلئے پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔وفاقی وزیرنے جان ہرلے کے پاکستان کے پہلے سرکاری دورے پر ان کا خیرمقدم کیا اور حکومت کی قومی ویکسینیشن مہم میں تعاون و کووڈ-19 ویکسین کی موثر پروسیسنگ اور کامیابی سے خریداری پر بینک انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے توانائی اور کیپٹل مارکیٹس کے شعبہ میں اصلاحات کے پروگرام کا خصوصی طورپرذکرکیا اورکہاکہ حکومت 2030 تک توانائی کی پیداوار کا 70 فیصد فوسل فیول سے ہٹا کر ہائیڈل ومتبادل وقابل تجدید توانائی پر منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جان ہرلی نے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان میں اصلاحات کے ایجنڈے کی حمایت کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اورکہاکہ بینک توانائی اور مالیاتی منڈیو ں کی بہتری میں پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا جاری جائزہ مکمل ہوتے ہی معاشی بحالی کے عمل کو تیزتر کیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت کی قومی ویکسینیشن مہم کی تعریف کی اوربتایا کہ کہ اگر حکومت مستقبل قریب میں کویڈ19 ویکسین کے اضافی فنانسنگ کا انتخاب کرتی ہے تو ایپ واکس کی سہولت دستیاب رہے گی۔

وفاقی وزیرنے کہاکہ شہروں کی آبادی میں بالخصوص مجموعی آبادی میں بالعموم اضافہ کے پیش نظر خدمات کا شعبہ موجودہ حکومت کا ترجیحی شعبہ ہے۔ انہوں نے کھیت سے منڈی تک سڑکوں کی تعمیر،مواصلاتی روابط اور اقتصادی شرح نمو میں اضافہ کے لیے دور دراز علاقوں تک بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہاکہ وزارت اقتصادی امور کی جانب سے غیر ملکی امداد سے چلنے والے پراجیکٹس پر قومی رابطہ کمیٹی کے ذریعے بڑی رکاوٹوں کو دور کر کے جاری منصوبوں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری لائی گئی ہے۔ وزارت میں مانیٹرنگ سیل بنا کر پروجیکٹ مینجمنٹ اور نگرانی کو بہتربنایا گیاہے۔

وفاقی وزیرنے افغانستان میں پیدا ہونے والے فوری انسانی بحران کی طرف بھی توجہ دلائی، اور آنے والے سخت سردیوں کے موسم میں قحط کی صورتحال کو کم کرنے کے لیے ضروری اشیائے خوردونوش کی درآمدات کی فراہمی میں بینک کی مدد طلب کی۔