توہین ناموس رسالت پر عالم اسلام خاموش نہیں رہ سکتا،چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی کی پریس کانفرنس

250

اسلام آباد۔6جون (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ توہین ناموس رسالت پر عالم اسلام خاموش نہیں رہ سکتا، 10 جون جمعۃ المبارک کو پورے عالم اسلام میں یوم حرمت رسول ﷺ منایا جائے گا، عالم اسلام ، عالم عرب میں ہندوستانی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ قابل تحسین ہے ، اسلامی تعاون تنظیم وزیر اعظم پاکستان ، سعودی عرب ، قطر ، کویت ، عمان اور دیگر اسلامی ممالک کا موقف قابل تحسین ہے ۔

رابطہ عالم اسلامی ، شیخ الازہر ، مفتی اعظم سعودی عرب ، مفتی اعظم عمان، مفتی اعظم فلسطین ، وزارت مذہبی امور قطر و کویت سمیت اہم اسلامی ممالک کے قائدین سے رابطوں میں ہیں۔ آئندہ ہفتہ متفقہ لائحہ عمل دیں گے ، اسلامو فوبیا کی طرح توہین ناموس رسالت کا معاملہ اقوام متحدہ میں لے کر جانا ہو گا اور توہین مقدسات کو عالمی سطح پر جرم قراردینا ہوگا۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و سیکرٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر مولانا نعمان حاشر، مولانا طاہر عقیل اعوان ، مولانا ابو بکر حمید صابری ، مولانا الیاس مسلم ، مولانا ذوالفقار ، صاحبزادہ حافظ ثاقب منیر ، مولانا شہباز ، مولانا عاطف تنویر، مولانا قاسم قاسمی اور دیگر بھی موجود تھے ۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کے تمام مذاہب ومکاتب فکر کے قائدین ہندوستان کی حکمران پارٹی کےرہنمائوں کی طرف سے توہین ناموس رسالت و ازواج مطہرات و اصحاب رسول رضوان اللہ اجمعین کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ہندوستان میں مسلسل اقلیتوں پر مظالم کیے جا رہے ہیں، ہندوستانی حکومت ہٹلر کا کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف، اسلامی تعاون تنظیم ، مملکت سعودی عرب ، قطر ، کویت ،عمان ، رابطہ عالم اسلامی ، شیخ الازہر نے بروقت مسلمانوں کے جذبات کے مطابق موقف اپنایا ہے ۔ عالم اسلام، عالم عرب میں ہندوستانی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں، پوری دنیا میں مسلمانوں اور امن پسند وں کو ہندوستانی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے ، ہندوستانی حکومت گستاخوں کو گرفتار اور سرکاری سطح پر معافی مانگے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے توہین رسالت کی مرتکب رہنما کی پارٹی رکنیت معطل کرنا کافی نہیں جب تک قانونی کارروائی کر کے قرار واقعی سزا نہیں دی جاتی تو یہی سمجھا جائے گا کہ یہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا بھارتی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے ۔ ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ انتہائی متعصبانہ سلوک کیا جا رہا ہے ، موجودہ حکومت ہندواتوا کی پالیسی پر گامزن ہے ۔

قدیمی مساجد کو مندروں میں تبدیل کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ یہ تمام اقدامات بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ایک منظم مہم کا حصہ ہیں۔ دنیا کی تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کا فرض بنتا ہے کہ وہ ان معاملات کا نوٹس لیں اور بھارتی حکومت کو مسلم کش اقدامات سے باز رکھنے اور اس پر مذہبی آزادی کی مسلسل خلاف ورزیوں کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پابندیاں لگوانے کے لیے کردار ادا کریں۔