تکلیف میں مبتلا لوگ ہسپتالوں میں علاج کے لیے آتے ہیں ،ہمیں ان کی تکالیف کو کم کرنا ہے ، وفاقی وزیر قومی صحت سید مصطفی کمال کی پمز کے دورہ کے موقع پر گفتگو

131

اسلام آباد۔19مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ تکلیف میں مبتلا لوگ ہسپتالوں میں علاج کے لیے آتے ہیں ، دکھی لوگ خدا کے بہت قریب ہوتے ہیں ، ہمیں ان کی تکالیف کو کم کرنا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز )کے دورہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ عہدے سب خدا کی امانت ہیں ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری سے نبھانا ہے۔سید مصطفی کمال کو ہسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیر صحت کو ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولیات، دستیاب وسائل اور درپیش چیلنجز بارے بتایا گیا ۔پمز انتظامیہ نے پمز ہسپتال میں جاری پرو جیکٹس اور اپ گریڈیشن بارے بھی بریف کیا ۔انہوں نے بتایا کہ پمز ہسپتال میں چھ سے سات ہزار لوگ روزانہ علاج کے لیے آتے ہیں ، 200 بیڈ کی نیو ایمرجینسی زیر تعمیر ہے جو جون 2025 تک فنکشنل ہو جائے گی ۔

وز یر صحت نے پمز لیب میں ہونے والے ٹیسٹوں کے بارے بھی استفسار کیا ۔انہوں نے ہدایت کی کہ ہسپتال کو درپیش چیلنجز سفارشات تجاویز اور مستقبل کے منصوبوں بارے رپورٹ فوری جمع کرائیں۔ بریفنگ کے بعد وزیر صحت نے اوپی ڈی ایمرجنسی کا بھی معائنہ کیا اورمریضوں کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا ۔انہوں نے کہا کہ خدا اپنی مخلوق سے بہت پیار کرتا ہے، انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے ۔

ہسپتالوں میں تکلیف میں مبتلا لوگ علاج کے لیے آتے ہیں، دکھی لوگ خدا کے بہت قریب ہوتے ہیں ، ہمیں ان کی تکالیف کو کم کرنا ہے نہ کہ ان کی تکلیف میں اضافہ کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ عہدے سب خدا کی امانت ہیں، ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری سے نبھانا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز پیرامیڈیکل سٹاف نرسز مریضوں کے ساتھ شائستگی اور خوش اسلوبی سے پیش آئیں۔ ہمارے پیار کے دو میٹھے بول مریضوں کےلیے شفاء کا باعث ہیں۔انہوں نے کہا کہ مریضوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کےلیے ہرممکن کوشش کریں ۔