اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے رائل تھائی سفارت خانہ، یو این ویمن پاکستان اور ڈیپلیکس کلینکس اینڈ انسٹی ٹیوٹ پاکستان نے سیالکوٹ میں خواتین کی انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے اسٹریٹجک اقدام میں شراکت داری کی ہے۔ اس تعاون کا مقصد ان کی صلاحیتوں کو بڑھانا، نئے کاروباری مواقع پیدا کرنا اور خطے میں خواتین کی زیر قیادت کاروباری اداروں کے لئے مالی استحکام کو فروغ دینا ہے۔ ایک حالیہ اعلی سطحی اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز نے تھائی لینڈ کی بیوٹی انڈسٹری سے متاثر مہارت، وسائل اور اخلاقی کاروباری حل کو بروئے کار لاتے ہوئے خواتین کاروباری افراد کو بااختیار بنانے کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا۔
اقوام متحدہ کی خواتین اور ڈیپلیکس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ دونوں کی بھرپور موجودگی اور رسائی کی وجہ سے سیالکوٹ کو پائلٹ مقام کے طور پر منتخب کیا گیا تھا ، جس سے موثر نفاذ اور بامعنی اثرات کو یقینی بنایا گیا ۔ تعاون کے بارے میں بات کرتے ہوئے پاکستان میں تھائی لینڈ کے سفیر رونگ بودھی ویرابوتر نے زوردیاکہ تھائی حکومت انسانی حقوق کونسل کے موجودہ رکن کی حیثیت سے خواتین کے حقوق پر پختہ یقین رکھتی ہے اور اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لئے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانا ایک اہم ذریعہ ہے۔ لہذا ہمیں تھائی لینڈ کی پھلتی پھولتی بیوٹی انڈسٹری سے تحریک لے کر پاکستانی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اس اقدام کی حمایت کرنے پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ خوبصورتی کے شعبے میں خواتین کو پیشہ ورانہ مہارتوں سے آراستہ کرکے ہمارا مقصد اپنی آمدنی کی صلاحیت کے ذریعے ان کی خود اعتمادی اور خود مختاری کو فروغ دینا ہے،جب خواتین خود کو مالی طور پر سہارا دینے کی اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھتی ہیں، تو یہ نہ صرف اپنی بلکہ پورے معاشرے کی زندگیوں کو بدل کر رکھ دیتی ہیں، بیوٹی انڈسٹری کا یہ اقدام خواتین کو بااختیار بنانے کے ہمارے عزم سے مکمل طور پر مطابقت رکھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ رائل تھائی سفارت خانہ اس بامعنی منصوبے کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ اقوام متحدہ ویمن پاکستان کے کنٹری نمائندے جمشید قاضی نے کہا کہ معاشی ترقی اور صنفی مساوات کے لیے خواتین کاروباری افراد کی مدد کرنا بہت ضروری ہے۔
یہ شراکت داری کاروبار میں خواتین کی قیادت کو مضبوط بنانے اور جامع اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لئے اقوام متحدہ کی خواتین کے مشن کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے۔ڈیپلیکس کلینکس اینڈ انسٹی ٹیوٹ پاکستان کی بانی مسرت مصباح نے مزید کہا کہ دہائیوں سے ڈیپلیکس کاسمیٹک انڈسٹری میں مہارت سازی کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کی وکالت کر رہا ہے۔ رائل تھائی سفارت خانے اور اقوام متحدہ کی خواتین کے ساتھ شراکت داری خواتین کو کاروباری افراد کے طور پر کامیاب ہونے کے لئے ضروری آلات فراہم کرنے کے ہمارے مشن کو مضبوط بناتی ہے۔
پاکستان کی کاسمیٹک انڈسٹری اور ہیئر ڈریسنگ سیلون میں خواتین انٹرپرینیورز کی غیر استعمال شدہ صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے اس شراکت داری نے خواتین کو اپنے کاروبار قائم کرنے اور وسعت دینے میں مدد دینے کے لئے ٹارگٹڈ ٹریننگ، مینٹورشپ اور وسائل فراہم کیے۔ اس اقدام نے پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع پیش کیے ، خواتین کو جدید تکنیک اور کاروباری مہارتوں سے لیس کیا جو کاروباری ترقی اور استحکام کے لئے ضروری ہیں۔
خواتین کے عالمی دن کے موقع پریہ تعاون صنفی مساوات اور معاشی خودمختاری کو آگے بڑھانے کے عالمی عزم کو تقویت دیتا ہے۔اب پہلے سے کہیں زیادہ خواتین کے حقوق کو آگے بڑھانا ایک ایسی دنیا کی تعمیر کے لئے اہم ہے جہاں وہ یکساں طور پر ترقی کرسکیں۔ آج ان کی صلاحیتوں میں سرمایہ کاری کرکے ہم حقیقی صنفی مساوات حاصل کرنے والی پہلی نسل بننے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔