اسلام آباد۔6نومبر (اے پی پی):تھر سٹیزن فورم کے چیئرمین اوبھایو جونیجو نے کہاہے تھر میں پانی کے لیبارٹری ٹیسٹ کرائے جائیں اور پانی کو ری ٹریٹمنٹ کرکے پینے کے ساتھ ساتھ زراعت کیلئے بھی موزوں بنایا جائے جبکہ ماحولیاتی مسائل بھی حل کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں جنرل سیکرٹری قربان سمیجو، اعجاز علی، ساجن چارو، غلام محمد ، عظمیٰ ابڑو و دیگرکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
اوبھایو جونیجو نے کہا کہ تھر کا رقبہ 19 ہزار مربع کلومیٹر سے زیادہ ہے اور ضلع تھرپارکر 7 تعلقوں پر مشتمل ہے جو کہ قدرتی معدنی وسائل سے مالا مال ہے ،تھر کا کوئلہ 9 ہزار 100 مربع کلومیٹر ہے اور اس طرح کارونجھر پہاڑ سمیت مختلف وسائل چینی مٹی، نمک کی کانیں موجود ہیں۔ بلاک نمبر 2 پر مختلف کمپنیاں تھر کے کوئلے پر کام کر رہی ہیں اور مختلف کمپنیوں کی جانب سے 2640 میگاواٹ کے تین پاور پلانٹس لگائے گئے ہیں،تھر میں کوئلے سے نیشنل گرڈ تک بجلی پہنچائی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894 کے تحت لوگوں سے زمینیں لی گئی ہیں جبکہ مقامی لوگوں کا یہ مطالبہ ہے کہ کسی بھی منصوبے کے لیے لوگوں سے لیز پر زمین لی جائے تاکہ منصوبے مکمل ہونے کے بعدزمین اراضی کے اصل مالک کو مل سکے ۔ انہوں نے کہا کہ تھر کے کوئلے اور چائنا کلے اور نمک کی مختلف کانوں کی وجہ سے تھر کا زیر زمین آبی ذخائر شدید متاثر ہوا ہے جس سے درخت، پودے اور جنگلی حیات کو نقصان پہنچ رہا ہے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں تعلیم، صحت، پانی، لائیو سٹاک سمیت مختلف مسائل ہیں جسے فوری توجہ کی ضرورت ہے ۔